تین دن سے جاری ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے بعد گذشتہ رات رینجرز کو کراچی کے 26 تھانوں کی حدود میں کارروائی کااختیار دیا گیا تھا ۔ کچھ دیر قبل رینجرز کو پورے کراچی میں کارروائی کے اختیار دے دیئے گئے ہیں جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے ۔ یہ اختیار ملنے کے بعد رینجرز پولیس کے طرح ملزمان کو گرفتار کرکے ان سے تفتیش کرسکے گی ۔ مزید براں کراچی میں دفعہ144نافذ کرکے اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی بھی عائد کردی گئی ہے ۔ بمطابق جنگ اس سے قبل تیس سال پہلے رینجرز کو اس طرح اختیارات دئیے گئے تھے
اور اگلا قدم فوج کو بلانے کا ہوگا اور پھر امن و امن کے متعلق سارے معاملات فوج کے حوالے کر کے یہ سمجھ کر کہ فوج ایک امرت دھارا ہے یہ جانے اور کراچی جانے، اپنے پسندیدہ کھییل میں مصروف ہو جائیں گے ۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو فوج اور قوم کی بدقسمتی ہوگی ۔ پولیس کا وہ تھانیدار ہو اپنے علاقے میں پر مارنے والی چڑیا تک سے واقف ہوتا ہے اس کو استعمال کیوں نہیں کیا جاتا .
کمی قوت کی بجائے عزم کی ہے
The fault, dear Brutus,
lies not in our stars,
but in ourselves
“if we are underlings.
Shakespeare””
محمد ریاض شاہد صاحب
اصل بات یہی ہے کہ صرف بلا ٹالی جاتی ہے ۔ مسئلہ حل کرنے کی کسی کو خواہش ہی نہیں