اوّل میں اپنے اللہ کا شکر گذار ہوں جو مالک و قادر ہونے کے ساتھ مہربان اور رحم و کرم کرنے والا ہے
پھر تاخير کی معذرت کے ساتھ ميں اپنے مہربانوں کا شکرگذار ہوں جنہوں نے ميری مدد کی جن میں بالخصوص محمد اظہرالحق ۔ حيدرآبادی ۔ خرم شہزاد خرم ۔ عمر احمد بنگش ۔ ڈاکٹر ارشاد علی اور محمد سعید پالن پوری صاحبان شامل ہيں
وسط دسمبر 2009ء میں ميرے اس بلاگ پر متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں پابندی لگا دی گئی تھی ۔ بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ کسی بارسُوخ مہربان نے شکائت کی تھی کہ ميرا بلاگ پورنوگرافک ہے ۔ محمد اظہرالحق صاحب نے نہ صرف اُنہیں لکھا بلکہ ٹيليفون پر بھی متعلقہ اہلکار سے بات کی جو بے نتيجہ رہی ۔ اُنہوں نے مجھے لکھا تو میں نے کئی بار اتصالات متحدہ عرب امارات کو لکھا اور عمر احمد بنگش صاحب نے بھی لکھا مگر بے سود ۔ اسی دوران سعودی عرب سے حيدرآبادی صاحب نے مجھے اطلاع دی کہ ميرا بلاگ سعودی عرب میں نہیں کھُل رہا ۔ سعودی عرب کے ادارہ کو حيدرآبادی صاحب نے درخواست کی اور مجھے بھی ايسا کرنے کا مشورہ دیا پھر محمد سعید پالن پوری صاحب نے عربی میں سعودی عرب کے ادارہ کو درخواست لکھ بھیجی ۔ اللہ کے فضل سے سعودی عرب میں وسط جنوری میں پابندی ختم کر دی گئی مگر متحدہ عرب امارات میں پابندی قائم رہی ۔ ڈاکٹر ارشاد علی صاحب نے اتصالات متحدہ عرب امارات کا کام اپنے ذمہ ليا اور بھرپور کوشش کی ۔ بالآخر الحمدللہ کچھ روز قبل متحدہ عرب امارات میں بھی ميرے بلاگ پر پابندی ختم ہوئی ۔ ڈاکٹر ارشاد علی صاحب کا نام ہی ميں نے اُس وقت سُنا بلکہ پڑھا جب اُنہوں نے اس سلسہ میں ميری مدد کی پیشکش کی ۔ سُبحان اللہ
اَنت بھلا سو بھلا
میرا دوسرا بلاگ ” حقیقت اکثر تلخ ہوتی ہے ۔ Reality is often Bitter
” پچھلے ساڑھے پانچ سال سے معاشرے کے کچھ بھیانک پہلوؤں پر تحاریر سے بھر پور چلا آ رہا ہے ۔ اور قاری سے صرف ایک کلِک کے فاصلہ پر ہے
لیںجی بلاگ کھلنے کی رسید بھی لے لیں
آپ کو بہت مبارک ہو بلاگ کھلنے پر
ما شاء اللہ۔ مبارک ہو۔
مبارک ہو چاچا.. ویسے آپ کو اس کی اتنی فکر نہیں کرنی چاہیے تھی.. آج پابندی ختم ہوگئی اچھی بات ہے.. لیکن اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ کل پھر نہیں لگے گی..؟ اس پر مزید تبصرے سے گریز کر رہا ہوں مبادا پھر کوئی رولا پے جائے..
جعفر ۔ ابنِ سعيد اور مکی صاحبان
حوصلہ افزائی کا شکريہ ۔ جناب بلاگ پر پابندی کی مجھے پریشانی اسلئے تھی کہ میرے کچھ پيارے قارئين اسے پڑھ نہ پانے کی شکائت کر رہے تھے ۔ ضمانت تو يہ بھي نہیں کہ اس جواب کو مکمل کر کے شائع کر بھی سکوں گا کہ نہیں
یہ اچھا ہے کہ آپ ایسے حالات کا سامنا کرنے کے لیے آگے سے تیار ہیں- کیونکہ یہ تو ایسے خر دماغ ہیں کہ مچھلی کے ڈبے پہ بھی المذبوح علی طریقۃ الاسلام لکھتے ہیں- میں نے ایک دوکاندار سے پوچھا کہ یہ کیا بلا ہے؟مچھلی کے ڈبے پہ المذبوح علی طریقۃ الاسلام کا کیا مطلب اور کیا تک؟ کہنے لگا:یہ کسٹم والے گدھے ہوتے ہیں گوشت کا کوئی بھی آئیٹم اس لیبل کے بغیر اندر آنے ہی نہیں دیتے- اس لئے کمپنیاں یہ لیبل لگانے پر مجبور ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر آپ بھی اپنے’ ڈبے’ کی ‘پیکنگ’ پر کچھ ایسا’ لیبل ‘ لگالیں تو’ کسٹم والے’ آپ کا ‘ مال’ بےتکلف اندر آنے دیں گے
تبصرہ حذف کرنا چاہیں تو مجھے تکلیف نہیں ہوگی
السلام علیکم سر جی ہماری طرف سے بھی بہت بہت مبارک ہو
ہماری طرف سے بھی رسید حاضر ہے جعفر بھائی کی طرح
اب اگر انہوں نے بلاک کيا ناں تو سيدھا کر لوں گی ميں انہيں ، پاکستان دہشت گرد ملکوں ميں تيسرے نمبر پر آ گيا ہے پھر بھی ڈرتے ہی نہيں ہم سے
آپکو بہت بہت مبارک ھو
محمد سعید پالن پوری صاحب
میں پانچ بار سعودی عرب ۔ دو بار متحدہ عرب امارات دو ہفتوں سے چھ ہفتوں تک رہا ہوں اور ليبيا مین پونے سات سال مگر مچھلی کے ڈبے والی بات ميری نظر سے نہيں گذری ۔ سعودی عرب آخری بار دس سال قبل اور متحدہ عرب امارات آخری بار سوا سال قبل
خرم ابن بشير صاحب
آپ کي رسيد بہت پہلے نہيں آ گئی تھی تبصرہ کی صورت ميں ؟
اسماء بتول صاحبہ
وہ تو نجانے ڈرے ہيں يا نہيں مگر ميں سہم گيا ہوں آپ کی بھبکی سے
باقی تو خیر جو بات ہے سو ہوگی لیکن اس بلاگ کو پورنوگرافک قرار دینا۔۔۔بالکل سمجھ سے باہر ہے۔
بہت بہت مبارک ہو جناب۔
انکل جی مبروک
بہت بہت مبارک ہو
بڑی اچھی خبر ہے کہ فرحان دانش سمیت آپ کا بلاگ بھی آزاد ہو گیا۔ آپ کو مبارک ہو بہت عرصے بعد بلاگ کا چہرہ دیکھا اچھا لگا۔
احمد عرفان شفقت صاحب
حوصلہ افزائی کا شکريہ
عمر احمد بنگش صاحب
شکريہ
آپ نے اپنے غُصہ کو برفاں دا گولہ کھلايا يا نہيں
:smile:
شاہدہ اکرام صاحبہ
شکريہ
آپ کا تبصرہ مجھے سپيم ميں ملا ۔ لگتا ہے کہ اکِسمت آپ سے ناراض ہے
کامران صاحب
شکريہ
ارے آپ بھی متحدہ عرب عمارات ميں ہو ؟ ميں سمجھا تھا آپ گوالمنڈی لاہور میں ہیں اور روزانہ فوڈ سٹريٹ کے مزے ليتے ہيں
:smile:
سر آپ اسلام آباد سے ہو کر چلے بھی گے اور ہمارا کام نہیں کیا آپ نے
خرم ابن شبير اور خرم بھٹی صاحبان
آپ دونوں تو خرم ہيں اور ميری خرمی غائب کی ہوئی ہے
:smile:
آپ میں سے کون ابوظہبی میں ہے اور کون امريکہ میں ؟
:shock:
میں جمعہ 5 فروری کی سہ پہر اسلام آباد پہنچا تو بارش شروع ہو چکی تھی ۔جو 5 دن جاری رہی ۔ باقی 3 دن میں مجھے پورے ہفتہ کے کام کرنا پڑے ۔ ويسے آپ کے دوست نے مجھ سے رابطہ کرنے کا وعدہ کيا تھا مگر رابطہ نہيں ہوا ۔
میں نے شايد پہلے بھی کہا تھا کہ آپ کوئی لائحہ عمل پہلے تيار کيجئے ۔
ابو ظہبی والا تو میں ہی ہوں اور امریکہ والے خرم سینئیر ہیں اس کا مطلب یہ ہوا کہ خرمی میں ہی ہوں
جناب آپ نے کہا تھا کہ آپ ایک تفصیل لکھ کر میل کریں گے اور دوست نے رابطہ اس لیے نہیں کیا کہ جب آپ اسلام آباد جائیں گے تو بتا دیں گے تاکہ وہ رابطہ کر سکیں جب آپ گے اور واپس بھی آ گے اور ہمیں پتہ نہیں چلا تو پھر رابطہ کیسے ہو سکتا تھا یہ ناانصافی ہے سر
اب کیا کرنا ہے یہ بتا دیں آپ کی وجہ سے رکے ہوئے ہیں ورنہ بے ترتیبی میں ہی کام شروع کرنے والے تھے خیر آب جیسے حکم فرمائیں گے
خرم ابنِ شبیر صاحب
مطلب یہ ہوا کہ خرم شہزاد خرم اور خرم ابنِ شبیر ابو ظہبی میں ہيں ايک ہی گھر کے ايک ہی کمرہ میں رہتے ہيں يعنی ايک ہی آدمی کے نام ہيں اور خرم یا خرم بھٹی دوسرا آدمی ہے جو امريکا میں تشريف رکھتا ہے
خناب آپ کے دوست نے مجھے فون کيا جب ميں لاہور ميں تھا ۔ میں نے اُنہيں بتايا تھا کہ میں 5 فروری کو اسلام آباد جا رہا ہوں اس پر اُنہوں نے کہا تھا کہ وہ رابطہ کريں گے ۔ اُن کا نمبر میں محفوظ کرنا بھول گيا ورنہ ميں ان سے رابطہ کرتا ۔ جو میں نے بھيجنے کا وعدہ کيا تھا وہ حساب رکھنے کا پروگرام ہے اور لوٹس 123 کے ذريعہ میں نے بنانا ہے مگر پہلے معلوم ہو کہ کرنا کيا ہے
جی سر خرم شہزادخرم اور خرم ابنِ شبیر ایک ہی بندے کے دو نام ہیں اور خرم یا خرم بھٹی خرم سینئیر ہیں امریکہ والے
باقی رہی بات کیا کرنا ہے لگتا ہے ایک بار پھر فون کرنا پڑے گا اور تفصیل سے بات کرنی پڑے گی ویسے فون پر میں نے آپ کو بتایا تو تھا کہ کیا کرنا ہے خیر چلیں پھر فون کر کے بات کرتے ہیں ایک دو دن میں ٹھیک اپنا خیال رکھے گا اور دعاؤںمیں یاد شکریہ
خرم ابنِ شبیر
خرم ابن بشير صاحب
ٹيليفون نہ کيجئے بہت مہنگا ہے ۔ اردو ميں ای ميل بھيج ديجئے ۔