میں کچھ عرصہ سے سوچ رہا تھا کہ اس عنوان کے تحت ساری زندگی میرے مشاہدہ میں آنے والی ایسی چھوٹی چھوٹی باتیں لکھوں جو قابل غور و عمل ہوتی ہیں لیکن ان پر عام طور پر غور نہیں کیا جاتا یا انہیں کوئی اہمیت نہیں دی جاتی ۔ وجہ یہ ہے کہ بڑی باتوں پر تو عام طور پر آدمی نظر رکھتا ہے لیکن کسی کو تکلیف پہنچتی ہے یا کوئی ناکامی ہوتی ہے وہ انہی چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ زمانہ کے ساتھ چلنے والے کئی لطیفے ۔ محاورے یا قول بھی آدمی کی رہنمائی کر سکتے ہیں ۔ اسی طرح کسی چرند ۔ پرند یا زمین پر رینگنے والے کیڑے کی کوئی حرکت بھی بڑی سبق آموز ہو سکتی ہے
ایک بادشاہ نے اپنی انگوٹھی اُتار کر اپنے وزیر کو دی اور کہا “اس پر ایسا فقرہ لکھوا دو کہ اگر میں بہت خوش ہوں تو دیکھ کر غمگین ہو جاؤں اور غمگین ہوں تو دیکھ کر خوش ہو جاؤں”
وزیر نے لکھوا دیا ” وقت ہمیشہ ایک سا نہیں رہتا”
بہت خوب!
وقت ہمیشہ ایک سا نہیں رہتا۔
درست کہا !!
آج 6-ڈسمبر ہے اور ہم نے دیکھ لیا ہے کہ بابری مسجد کو مسمار کرنے والی شرپسند قوتیں آج اقتدار میں نہیں ہیں۔ وقت ہمیشہ ایک سا نہیں رہتا۔
بالکل درست لکھوایا وزیر نے۔
اور کیا
ایک وقت تھا کہ روز ڈفری مارتے تھے ہم
اور اب تو وہاں ہم کم الّو زیادہ بولتے ہیں ۔
بے شک وقت ایک سا نہیں رہتا
ویسے آج کل وقت رہتا کہاں ہیں جب بھی دیکھیں نکلا ہی جاتا ہے