پرویز مشرف دور میں پاکستانی فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ شاہد عزیز نے انکشاف کیا ہے کہ 11ستمبر 2001ء کے بعد کئی اہم فیصلے کورکمانڈروں کو اعتماد میں لئے بغیر کئے گئے۔ پرویز مشرف نے پاکستان کے فوجی اڈے امریکہ کو دینے اور ڈرون حملوں کی اجازت دینے کا فیصلہ بھی خود ہی کرلیا تھا ۔ شاہد عزیز کہتے ہیں کہ بطور چیف آف اسٹاف جیکب آباد اور پسنی ایئر بیس امریکیوں کے حوالے کرنے کے بارے میں وہ بالکل بے خبر تھے
یہ دونوں اڈے بدستور امریکہ کے پاس ہیں
ذرا سوچئے کہ ان دونوں اڈوں پر اترنے والے ہوائی جہازوں کے مسافروں کو کسی ویزے کی ضرورت نہیں
وہ ایئرپورٹ سے کالے شیشوں والی گاڑیوں میں بیٹھ کر کہیں بھی جاسکتے ہیں اور ہماری فوج یا پولیس ان کی کسی گاڑی کو روک کر ان سے ویزا طلب کرنے کا اختیار نہیں رکھتی
پرویز مشرف دور کے یہی وہ فیصلے ہیں جن کے باعث آج پاکستان دنیا کے غیر محفوظ ترین ممالک کی فہرست میں شامل ہوچکا ہے
انکل جی میرے خیال میں نام غلط ہے ، مشرف کا چیف آف اسٹاف جنرل عزیز محمد خان تھا
اور پھر اس خبر کا ریفرنس بھی ملے تو اچھا ہے ۔ ۔ ۔
اللہ اس ملک پر رحم کرے
جبکہ امکان ردی بھر بھی نہیں کے رحم ہونا چاہیے
لعنت ہیں ایسے چیف آف اسٹاف پر جب اس کی لاعلمی میں یہ سب کچھ ھو اور وہ پھر بھی مستعفی نہ ھو۔۔یہ جنرل سارے ریٹائرمنٹ کے بعد ہی اتنے شریف کیوںبن جاتے ہیں
بڑے میاں اب کوی اڈا نییں ہے یہ سب حکومت کے خلاف شازش ہے-
اظہرالحق صاحب
شاہد عزیز نام درست ہے
جنرل مشرف پےہزاروں بار لعنت ہو