صدر پاکستان آصف علی زرداری سے ایک صدارتی آرڈی نینس پر آج یعنی جمعرات 9 جولائی کی علی الصبح دستخط کردیئے ہیں جس کے ذریعے پیٹرولیم کی مصنوعات پر پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی[Petroleum Development Levy] فوری طور پر لگا دی گئی ہے اور پٹرولیم پراڈکٹس [Petroleum Products] کی قیمتیں جنہیں کم کرنے کا نوٹیفیکیشن سپریم کورٹ کے حُکم پر کیا گیا تھا دوبارہ بڑھادی گئی ہیں ۔ یہ نیکی کمانے کیلئے وزارت پٹرولیم ، ایف بی آر ، اوگرا اور وزارت قانون کل سے آج صبح علی الصبح تک کام کرتے رہے
ذرائع کے مطابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی تحریری سفارش پر صدر زرداری نے آرڈیننس پر دستخط کئے اور نئی قیمتوں کا نوٹیفیکیشن فوری طور پر جاری کردیا گیا
جناب یہ کیا ہو رہا ہے۔ کہیں عدلیہ اور اتنظامیہ کی پھر سے چپقلش تو شروع نہیںہو گئی۔
میرا پاکستان کا کہناہے۔۔۔۔۔ کہیں عدلیہ اور اتنظامیہ کی پھر سے چپقلش تو شروع نہیںہو گئی۔۔۔
یہ آرڈیننس عدلیہ اور انتظامیہ کے درمیان نئی چپقلش نہیں ہے۔بلکہ وقت کم ہونے کی وجہ سے ، جلد از جلد لوٹ سیل کو انجام دینا چاہتے ہیں کہ پھر نہ جانے کل ہو یا نہ ہو۔
اس سے پتہ چلتا ہے کہ کچھ ہے ضرور۔ جو اس قدر بھونڈا اور اتنی جلدی ایسا صدارتی آرڈیننس کا مشورہ جس کاٹھ کے الو نے دیا ہے۔ اس نے زرداری کو بہت غلط سمت پہ ڈال دیا ہے۔
ہرشاخ پہ الؤ بیٹھا ہے انجام گلستاں کیا ہوگا
پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ زرداری صاحب نے دستخط کرنے میں اتنی عجلت دکھائی ہے۔واہ صاحب! کس قدر مستعد ہوگئی ہے ہماری حکومت!
مجھے کچھ تیز آنچ پر پکنے کی بو آرہی ہے بس ڈھکن اٹھنے کی دیر ہے ۔
میں جاوید صاحب کی بات سے متفق ہوں، کچھ ہے ضرور جسکی پردہ پوشی کی جا رہی ہے۔
یا پھر حکومت اس قدم سے عدلیہ کو اپنے دانت دکھانا چاہتی ہے ، کہ بحال ہو گئے ہو مگر خیال رکھنا ، ہم بھی کچھ کم نہیں ہیں۔
دیکھئے، آئندہ چند روز میں کیا ظہور پذیر ہوتا ہے ۔۔
لو جی نئے لانگ مارچ کی تیاریاں شروع کر دو اب
مشرف تو نس گیا لیکن زرداری انا ہو گیا ہے صدر بن کے
اس نے نئی بچنا
کامران اور منیر عباسی صاحبان
معاملات کسی کی سمجھ میں نہیں آ رہے ۔ محبِ وطن لوگوں کو [میرے سمیت] اللہ سے اپنی غلطیوں کی معافی مانگنا چاہیئے اور خیر کی دعا کرنا چاہیئے
ڈ ِ ف ر صاحب
زرداری شروع دن ہی سے ایسا تھا ۔ جنہوں نے اسے اچھا سمجھا وہ دھوکا کھا گئے
ویسے ایک بات ہے ۔۔ ہمارے عزتوں والے پارلیمینٹ سے سیلیکٹڈ صدر مملکت پاکستان زرداری خوب ڈھونس جما رہا ہے ۔۔ نا اسے عوام کی بدعاوں کا خوف ہے اور نا ہی جوتوں کا ۔
وہ کھا پی کر اڑ جائیں گے۔
ہم ہاتھ مسلتے رہ جائیں گے
کتنے بھولے اور سادہ ہیں ہم
نئیے بٹیروں کے لئیے
اپنے خون سے
اک نئی
فصل ہم اگائیں گے
اس بارے میں فدوی نے کچھ عرض کیا ہے۔۔
http://urdublog.tuzk.net/2009/07/petroleum-prices-reach-sky.html
۔۔۔۔۔۔۔ ٹوپی ڈرامہ ۔۔۔۔۔۔۔۔
واقعی آپ سب بہت ہی بھولے ہو یا پھر سیاست سے ناواقف۔
انداذے کے لیےزرا سونچو :
پچھلی درخواست کی سماعت چارہفتوں کے لیے معطل ۔
ن لیگ عدالتوں میں جائے گی (سڑکوں پرنہیں)
نئی درخواست چند دنوں میں خارج کر دی جائے گی (میری رائے)۔
ویسے یاراں چار دن اس کو بھی موجاں کر لین دو، بہرحال غیرجانبداری دیکھانےکےلیے ابھی دوچار اورایسے فیصلےآتے رہیں گے۔ سمجھا کرو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حکومت میں آنے سے پہلے پریسیڈنٹ زرداری کے الفاظ یاد ہیں مجھے یہ الفاظ آصف زرداری نے ٹیلیوزن پر کہے تھے ۔
( انشااللہ یہ پہلا صدر ہوگا ، آپ دیکھے گے کہ یہ صدر اپنے اختیار ستروی ترمیم کو خود چھوڑ دے گا ۔ )
قدیر احمد صاحب
تشریف آوری کا شکریہ ۔ آپ کا فرمان سر ماتھے ۔ ابھی حاضری دیتا ہوں
حاضری دی اور نتیجہ یہ نکلا
تبصرہ کرنے والے کے لئے یو آر ایل والی آپشن بھی شامل نہیں چنانچہ مجھے آپ کے بلاگ پر تبصرہ کرنے کی اجازت نہیں ۔
دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ ورڈ ویریفیکیشن کہاں کی جائے اس کے لئے خانہ ہی نظر نہیں آتا
چوہدری حشمت صاحب
عدالت کو طاقت وکلاء اور کچھ ججوں کے استقلال اور ملک میں اُٹھنے والی عوامی تحریک کا نتیجہ ہے ۔ اگر عوام عدالتی انصاف پر ڈٹ جائیں تو پھر کوئی لُٹیرا سامنے نہیں ٹھہر سکتا
اِن شاء اللہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری آئین کے دائرے میں رہیں گے اور آئین کے مطابق فیصلے کریں گے
ریحان صاحب
سُنا ہے کہ ہمارے ملک میں چور بةي یا علی کہہ کر نقب لگاتا ہے
محترم اجمل صاحب۔
معزرت کے ساتھ آپ ایک رسکی گیم کی طرف جارہے ہیں، چوہدری کے ذریعے حکومت بدلنے کا گیم مگرمجھے یہ گیم اس دفع اتنا آسان نظرنہیں آتا۔ کیا نیچیے کے سارے جرنیلز اپنے نے۔ میراخیال ہے کہ آپ بات کی تہہ تک پہنچ گئے ہوگے۔
چوہدری حشمت صاحب
رِسکی گیم ۔ چوہدری ۔ آپ کیا کہنا چاہ رہے ہیں ؟
محترم اجمل صاحب۔
آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگرچیف صاحب ساری عمر بھی لگے رہتےتوصرف وکیلوں کے ذریعے بحال نہیں ہوسکتے تھے۔ ن لیگ نے ان کا پوری طرح ساتھ دیا کیونکہ یہ دونوں ایک دوسرے کی ضرورت تھے۔ اور بلآخر یہ بحالی بڑوں کے کہنے پرعمل میں آئی۔
چوہدری صاحب کو پھرمیدان میں لایا جارہاہے، اوراس بار پھرواعدہ خلافی کی جارہی ہے، پچھلا واعدہ خلافی تو برداشت کرلیا گیا کہ چلو دس سال بہت ہوتے ہیں مگراس دفع موجودہ حکومت کے پانچ سال پورے کرنے پرشاید کمپرومائز مشکل ہے۔
اوراس لیے میں کہہ رہا ہوں کہ یہ رسکی گیم ہے۔ پیڑول اور تیل کی قیمتوں کے خلاف عوام کو احتجاج کرنا ہے یہ عوام کا معاملہ ہے۔ عدلیہ آزاد ضرور ہے مگرآئین کے اندراندر، اب شریف برادران شاید زیادہ محنت نہیں کرنا چاہتے یا پھر کھل کر سامنےآنا نہیں چاہتے ہیں اس لیے پھر دوسروں کے سرپرکھیلنا چاہ رہے ہیں ۔۔۔۔۔ مگر اس دفع یہ گیم بہت رسکی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا اگلا جرنل اپنا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چوہدری حشمت صاحب
گستاخی معاف ۔ میں آپ کے استدلال سے متفق نہیں ۔ مگر مزید بحچ نہیں کرنا چاہتا ۔ میں آجکل کچھ زیادہ ہی مصروف ہوں
اللہ آپکو صحت اور تندرستی کے ساتھ آپکی مصروفیات کو اپکے لیے باعث راحت بنائے۔ ہم اورآپ سب یہیں ہیں، انشا اللہ بات ہوتی رہے گی۔ ویسے آج کی خبروں سے لگتا ہے کہ بات نواز برادران کی سمجھ میں بھی آنے لگی ہے۔