پاکستان میں ہونے والی ہر دہشتگردی کے بعد چندگھنٹوں اور بعض اوقات آدھ گھنٹہ کے اندر رحمان ملک یا اُس کے کسی ترجمان کی طرف سے بیت اللہ محسود کے اس میں ملوّث ہونے کے اقرار کا اعلان ہو جاتا ہے اور بنیاد طالبان کی دہشتگردی قرار دی جاتی ہے ۔ لاہور میں لبرٹی چوک حملہ کی تحقیقات کے مطابق پنجاب حکومت کا عندیہ تھا کہ اس میں بھارت کی خُفیہ ایجنسی را کے ملوّث ہونے کے شواہد ملے ہیں ۔ اس بیان کے ایک دن بعد رحمان ملک نے کہا کہ وہ پنجاب کے وزیر کا ذاتی بیان ہے اور تحقیقات کے مطابق یہ حملہ بیت اللہ محسود نے کرایا ہے ۔ کل لاہور میں شاہراہ فاطمہ جناح پر ہونے والے دہشتگرد حملہ کے چند گھنٹے کے اندر وفاقی حکومت کی طرف سے بیان آیا کہ اس حملے کی ذمہ داری بیت اللہ محسود نے قبول کر لی ہے
مجھے یوں محسوس ہونے لگا ہے کہ بیت اللہ محسود ایک بہت بڑی غیرمرئی طاقت ہے جو جب چاہے جہاں چاہے جو چاہے کر سکتی ہے ۔ اگر بیت اللہ محسود انسان ہے تو کیا دنیا کی کسی بہت بڑی طاقت کی سرپرستی اور منصوبہ بندی کے بغیر ایسا ممکن ہو سکتا ہے ؟
مزید ۔ کل سُنا تھا کہ حکومت مطلوب دہشتگردوں پر انعام رکھ رہی ہے ۔ آج کے اخبارات میں 21 ناموں کا اشتہار شائع ہوا ہے ۔ ان میں فضل اللہ اور مُسلم خان ہیں مگر بیت اللہ محسود نہیں ہے ۔ پوچھنے پر بتایا گیا کہ یہ انعام صوبہ سرحد کی حکومت نے رکھے ہیں ۔ تو کیا وفاقی حکومت کے وڈیرے صرف غریب عوام سے نچوڑی ہوئی دولت کو غیرملکی سیر و سیاحت ۔ موج میلا ۔ 500 ڈالر فی گھنٹہ پر لیموسِین لینے اور بھارتی رقاصاؤں پر ایک نشست میں 12000 ڈالر لُٹانے کیلئے ہیں ؟ بحرحال صورتِ حال اب زیادہ مشکوک ہو گئی ہے ۔ اس سے میری آج صبح کی تحریر اہم ہوتی نظر آتی ہے ۔ میں نے اس میں جن بڑوں کی بات کی تھی وہ میرے جیسے بے اختیار ۔ کم مایہ اور کم عِلم لوگ نہیں ہیں
رات گئے کی ایک خبر جو آج کچھ آن لائین اخبارات کی زینت بھی بن گئی ہے نے میرے شُبہات کو واضح کر دیا ہے کہ پاکستان میں سب کچھ سی آئی اے اور اس کی ایماء پر اور معاونت سے بھارت کی ” را ” کر رہی ہے جس کے دو بڑے مقاصد ہیں ۔ ایک ۔ پاکستان کی بے مثال فوج کو اپنوں سے اُلجھا کر کمزور اور اپنوں میں بے اعتماد کیا جائے ۔ دو ۔ پاکستان کو غیر مستحکم کر کے اسے مکمل کٹھ پُتلی بنایا جائے ۔ ان دو عوامل کے پیچھے انتہائی رذیل مقصد ہے ۔ میرے شُبہات کے پسِ منظر میں پچھلے سات سال کی خاص خبریں ہیں جو اس طرح شروع ہوتی تھیں ” ۔ ۔ ۔ ۔ ٹی وی کو ایک وڈیو موصول ہوئی ہے جس کے مطابق ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ نے کہا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ” یا ” ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ویب سائیٹ جہاں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کے احکامات یا بیانات شائع کئے جاتے ہیں پر لکھا گیا ہے کہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ”
ملاحظہ ہو ایک ویب سائیٹ پر رات گئے ترکی زبان میں شائع ہونے والی ایک خبر
Updated at 0545 PST on May 28, 2009
دبئی. . . .. .تحریکِ طالبان پنجاب نامی گروپ نے لاہور خودکش حملے میں ملوث ہونے کا دعویٰ کیاہے۔ترکی زبان میں کیا جانے والا یہ دعویٰ ترکش جہادی ویب سائٹس کے ذریعے سامنے آیاہے۔ویب سائیٹس کی نگرانی کرنے والے امریکی گروپ کے مطابق، تحریکِ طالبان پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور میں برائی کی جڑ پر کیا گیا حملہ سوات کے مجاہدین کے لئے ایک ادنیٰ سا تحفہ ہے۔انہوں نے پاکستانی مسلمانوں سے درخواست کی ہے کہ وہ جہادیوں کے حملوں سے بچنے کے لئے ان علاقوں سے دور رہیں ۔جہاں دشمن انکی موجودگی کا فائدہ اٹھا رہا ہے
میں اور میرے تمام عزیز و اقارب دعا گو ہیں کہ اللہ دُشمنوں کے ناپاک ارادوں سے ہمارے پیارے وطن کو محفوظ رکھے اور ہمارے حُکمرانوں کو سمجھ عطا فرمائے کہ وہ اپنی عیاشیاں چھوڑیں اور مُلک دُشمن سازشوں میں شریک بنے رہنے سے انکار کر کے وطن اور قوم کیلئے کام کرنا شروع کریں ۔ آمین ۔ ہم صرف دعا ہی نہیں اپنے پیارے مُلک کیلئے جو کچھ ہم سے ہو سکتا ہے کر رہے ہیں اور اِن شاء اللہ کرتے رہیں گے
میری تمام قارئین سے بھی استدعا ہے کہ وہ خود بھی اپنے چھوٹے چھوٹے باہمی جھگڑے چھوڑ کر دُعا اور دوا دونوں کریں اور اپنے عزیز و اقارب کو بھی اس کی ترغیب دیں
محترم اجمل صاحب ، بہت درست لکھا ہے آپ نے۔
ساجد صاحب
حوصلہ افزائی کا شکریہ
انکل
ویسا ہوا ہے نا جیسا سوچا تھا ۔۔ دعا یہی تھی کہ ایسا نا ہو کچھ
میرا ذاتی خیال ہے سب سے پہلے رحمان ملک کو کسی چوک میں لے جا کر جھوٹ بولنے کی سزا دی جائے ۔ اور سرے عام دی جائے ۔ اور دوسری سزا اس کو ملک میں تباہی کی دینی چاہے ۔ ہر اس انسانی جان کا بدلہ لیا جائے ۔ جو اب تک شہید ہوئے اور زخمی تاکہ یہ جان سکیں کہ خالی خولی بیان دینے سے کچھ نہیں ہوتا ۔یہ سزا صرف اور صرف عام دے سکتی ہے ۔
میری اپنے تمام دوستوں سے گزارش ہے کہ آج آپ ایک فیصلہ کرلو ۔ کہ آپ کو وارلاڈزقبول ہیں (نام نہاد طالبان ، ان سے پوچھو کہ انہوں نے آج کتنی نمازیںباجماعت پڑھی ہیں تو خود ہی پتہ چل جائے گا)
جولوگ وارلاڈز کا نظام پاکستان پر مسلطت کرنا چاھتے تھے وہ سن لیں اب یہ چیپٹر کلوز ہو گیا ہے۔ آؤ اب سب ملکر اس ملک کو صحیح معنوں میں اسلامی فلاہی مملکت بنانے میں اپنا حصہ ڈالو۔
تمام عصبیتوں اورجہالتوں سے پاک ہو کر آگے بڑھو ، سو سال کی سول وار کے بعد امریکی امریکی بن سکتے ہیں تے آخر پاکستانی پاکستانی کیوں نہیں بن سکتے۔
یہ بات بلکل صحیح ہے کہ اس وقت ہمارے ملک کے خلاف بہت بڑی سازش ہوئی ہے
” جس کے دو بڑے مقاصد ہیں ۔ ایک ۔ پاکستان کی بے مثال فوج کو اپنوں سے اُلجھا کر کمزور اور اپنوں میں بے اعتماد کیا جائے ۔ دو ۔ پاکستان کو غیر مستحکم کر کے اسے مکمل کٹھ پُتلی بنایا جائے ۔ ان دو عوامل کے پیچھے انتہائی رذیل مقصد ہے”
مگر میرے مطابق اس میں ابھی تک ” را اور موساد ” ڈارکٹلی انوال ہیں۔
اور اس سلسلے کی ایک بات یہ کہ یہ ملک صرف یہ نام نہاد چہرے نہیں چلا رہے ہیں جو سامنے نظرآتے ہیں اگر یہ ان کے ہاتھ میں ہوتا تو یہ ابھی یہی کہہ رہے ہوتے کہ ” ہنوز دلی دور است” ۔
یہ جو چھٹی موٹی چھوٹ ان کو ملی ہوئی ہے تو ان کا رکاڈ مینٹین کرنے کے لیئے ہے۔ تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آئے۔