میرے پیارے سوہنے اللہ میاں
تیری دنیا میں ایسا کیوں ہے ؟
پیسے والے ہیں سارے عقلمند
میرے جیسے بیوقوف کیوں ہیں ؟
میرے پیارے سوہنے اللہ میاں
امیروں کا ایسا خیال کیوں ہے ؟
کہ وہ سب تو ہیں پڑھے لکھے
ہر میرے جیسا اَن پڑھ کیوں ہے ؟
میرے پیارے سوہنے اللہ میاں
یہاں ایسی باتیں کیوں ہوتی ہیں ؟
میں نہ بنوا سکا ایک بھی مکان
ساتھیوں کی ہے ہر شہر میں کوٹھی
میرے پیارے سوہنے اللہ میاں
دنیا میں یہ کیسی جمہوریت ہے ؟
ملک کے لئے غریب جانیں گنوائیں
امیروں کبیروں کو کرسی سے اُلفت ہے
میرے پیارے سوہنے اللہ میاں
جمہور پر ٹیکس سے خزانہ بھرتے ہیں
پر جمہور کیلئے بس محنت کی سوکھی روٹی
وزیروں مشیروں کے لئے ہر شے مُفت ہے
معاشرے کے یہی عدم توازن مسلم دنیا کی تباہی کا باعث ہے، عدل و انصاف اور مساوات کا نہ ہونا مسلمانوں کو تباہی کے دھانے پر لے جا چکا ہے
سر جی، کیوںکھیلتے ہیںہمارے جذباتوںسے۔
بڑی دلجمعی سے ہم اپنے آپ کو دلاسے دے کر نفس اور خواہشات کو لگام دیتے ہیں، اور ایسی ہی کوئی شاعری ہمارے دلوںمیںتلاطم برپا کر دیتی ہے، :sad:
دیکھیںسوہنے اللہ میاںآپ کی دعا کب قبول کرتے ہیں۔