فرانس کے حکمران لوئی ششم [1423ء تا 1483ء] ۔ جو علم نجوم پر بہت یقین رکھتا تھا ۔ کو ایک دِن کسی نجومی نے بتایا کہ ملکہ کا اگلے آٹھ دِنوں میں انتقال ہو جائے گا۔ جب واقعی ایسا ہو گیا تو بادشاہ گھبراگیا کہ نجومی تو انتہائی خطرناک ہے یا تو اس نے اپنی پیش گوئی سچ ثابت کرنے کیلئے خود ملکہ کو قتل کیا ہے یا پھر وہ اس طرح کی پیش گوئیاں بیان کرتا ۔ وہ مستقبل میں اُسکی بادشاہت بھی ختم کرسکتا ہے
بادشاہ نے نجومی کو گرفتار کرواکر قلعہ کی چھت سے اُلٹا لٹکا کر نیچے پھینکنے کا حکم دیا ۔ آخری لمحات میں نجومی سے پوچھا ”مرنے سے پہلے اتنا بتاجاؤ کہ میں یعنی بادشاہ کب تک زندہ رہوں گا“
نجومی نے انتہائی ادب سے جواب دیا “حضور ۔ میری موت آپ سے صرف تین دِن پہلے لکھی ہے“
حُکم پر تعمیل روک دی گئی اور بادشاہ اگلے کئی برس خود سے زیادہ اُس نجومی کی حفاظت کرتا رہا اور پھر بادشاہ کے انتقال کے کئی برس بعد تک نجومی قہقہے لگا کر یہ قصہ سناتا کہ
”طاقت کے حصول سے زیادہ اُسے برقرار رکھنے کی خواہش اور طاقت چھِن جانے کا ڈر حکمرانوں سے غلطیوں کا سبب بن جایا کرتا ہے”
یہ واقع کچھ دن قبل ڈاکٹر شاہد مسعود نے پروگرام “میرے مطابق” میں سنایا ۔ میرا سوال یہ ہے کہ ہمارے مُلک میں نجومی کون ہے اور اُس نے آصف علی زرداری سے کیا کہہ رکھا ہے ؟
اجمل صاحب ۔۔۔ یہ تو بہت آسان سوال ہے۔ نجومی مشرف ہے اور اس نے زرداری کو کہا ہوا ہے کہ اگر میرا محاسبہ ہوا تو اس کے بعد بچے گے تم بھی نہیں۔ لہذا
وچوں وچوں کھائی جاؤ
اُتّوں رولا پائی جاؤ
اور سر کبھی ہمارے غریب خانے کا چکر بھی لگا لیا کریں۔۔۔ :???:
جعفر کی بات ٹھیک ہے
لیکن جنرلی یعنی عام اصطلاح میں کرپشن، بے ایمانی، ہوس، خباثت اورحرام پنے سمیت کافی سارے ممبران کا ایک کنسورشیم ہے جس نے ہمارے صاحب کے لئے ایسی پیشن گوئی کی ہوئی ہے
جعفر صاحب
بہت تیز نکلے آپ ۔ جناب آپ کا غریب خانہ ہے کہاں ۔ میں نے تو آپ کا عشرت کدہ دیکھا تھا
کیا سر۔۔۔۔ آپ بھی غریبوں کا مذاق اڑاتے ہیں ۔۔۔۔ :grin:
عشرت کدہ کہہ کر۔۔۔ کچھ دال دلیہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔
گر قبول افتد زہے عزو شرف
شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار اسے ڈبوتے ہیں، اور حکمرانی اور گورننسس اگر اتنی ہی آسان ہوتی تو سر جی، حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی ہر شب کانٹوں کے بستر پر نہ لوٹتے، پتہ نہیں یا تو ہمارے حکمران حکومت کرنا گپ سمجھتے ہیں، یا پھر انھیں اندازہ ہی نہیں کہ یہ کتنی بھاری زمہ داری ہے، جسے گیلانی صاحب زمہ واری کہتے ہیں ، اور سر جی، حکومتی عہدیداروں کے ساتھ تو آپ کا پالا زیادہ پڑا ہے، ایسے کئی نجومی آپ سحر و شام اپنے فال والے طوطوں سمیت رقص کرتے دیکھے ہوں گے، اور آج کا نجومی، کوئی ایک ہو تو بتائیں۔ تبھی کوئی کہتا ہے کہ “پتہ نہیں چل رہا کہ حکومت کس کے ہاتھ میں ہے”۔
خوش رہیے، اور سر جی ایک گزارش ہے، (بھلے آپ مجھے پھٹکاریں کہ روز نئی گزارشیں لے کر آ جاتا ہے، لیکن ڈھیٹ ہوں میں بھی) کہ اگر تھوڑی تفصیل سے یہ سرمایہ داری نظام پر روشنی ڈال دیں، تاریخ کے اوراق سے، منو بھائی کی اکثر تحریریں اس بارے شائع ہوتی ہیں، اور آج ایک بلاگ پر اسی بارے ایک کالم بھی پڑھا، اگر سرمایہ داری نظام پر تھوڑی آپ روشنی ڈالیں گے، تو مذید لطف آئے گا۔
جعفر صاحب
اللہ نہ کرے میں کسی کا مذاق اُڑاؤں ۔ یہ کام میں نے آج تک نہیں کیا ۔ عشت کدہ وہ ہوتا ہے جہاں کوئی اپنی مرضی سے سب کچھ کرتا ہے ۔ اور اپنا بلاگ ایسی ہی جگہ ہے ۔ اب آپ یہ تو نہ کہیں
ایک بادشاہ نے بنا کے تاج محل
ہم غریبوں کی محبت کا اُڑایا ہے مذاق
اُس نے تو صرف اپنی محبت کا ثبوت پیش کیا تھا
عمر احمد بنگش صاحب
دورِحاضر ہے ہی سرمایہ داروں کا ۔ آپ کیوں مجھے راہ چلتے سڑک پر شہید کروانا چاہتے ہیں ؟
او نہیں سر جی، منو بھائی کا کہنا ہے کہ سرمایہ داری نظام کا عنقریب خاتمہ ہونے والا ہے، تو بے فکر رہیں، اور ویسے بھی آجکل یہ سرمایہ دار سر پکڑے بیٹھے ہیں، اپنی حالت خراب ہے ان کی تو ۔
باقی آپ کی مرضی اور منشاء :razz: ، یار زندہ صحبت باقی :razz: