ایلیٹ فورس کے ڈپٹی انسپیکٹر جنرل اسلئے مستعفی ہوئے کہ اُنہیں عوام پر گولی چلانے کا حکم دیا گیا تھا ۔ اُنہوں نے کہا میں اپنے بھائیوں اور بیٹوں کا قتل نہیں کر سکتا اور مستعفی ہو گئے ۔ مزید مندرجہ ذیل اعلٰی عہدیداران بھی مستعفی
ڈپٹی انسپیکٹر جنرل انویسٹی گیشن ۔ پنجاب
سپرنٹنڈنٹ پولیس ۔ لاہور
جو آج سچ کا ساتھ دیں گے اور ایک آمرانہ جمہوریت کے آگے نہیںجھکیں گے کل کم از کم آنے والی نسلوں کے سامنے شرمندہ نیں ہوں گے، ویسے زرداری حکومت بے شک جمہوریت ہے مگر مشرف کی حکومت اس سے زیادہ مار کھانے اور مزید گھٹیا ہونے کی صلاحیت رکھتی تھی
ان سارے استعفوں کے بعد زرداری اینڈ کمپنی کی باری ہے، ان شاء اللہ
آپ ھی ہین جو بھٹو حکومت کی تنقید لکھتے ھین اور مین دیکھتا ھون کہ لوگ کچھ تبصرہ نہین کرتے اور زرداری پہ ضرور آسانی سے لکھتے ھین
مین خود تو پیپلز پارٹی کا نہین ھوناور نہ اس کے حق می ھون لیکن روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ جانتا ھون
جیسی دھاندلیان اس وقت ھوئین اور بعد مین پیپلز پارٹی والے کررہے ہین اور کرتے رہین گے یہ ان کا خاصۃ ہے چاھے نام زرداری ھو یہ صرف سرداری ھے حکومت ھے زورداری ھےاور کچھ اس مین روٹی یا کپڑا یا مکان والی بات نہین اور نہ کبھی ھوگی
قوم سے مجھے اب امید باقی نہین رھی لیکن دعائون مین آپکے ساتھ ھون
اتنے استعفے ہوئے ھین شائد کچھ اثر ھو ممکن ھے کوئی خاطر خواہ نتیجہ نکلے
شائد 15 مارچ ھر سال مارچ یعنی لانگ مارچ کا بہانہ بن جائے
ہمین اب ضرورت ھے اقبال کی
حکومت تو بازی ھے فٹ بال کی
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔
اجمل انکل!
آپ کو،پاکستانی عوام کو،اور دنیا کے تمام انصاف پسندوں کو آدھی مبارک بادی قبول ہو۔
اللہ ہمیں پاکستان میں صحیح انصاف ہوتے ہوئے دکھلا۔ آمین یا رب العالمین۔
اور انصاف کی بول بالا کو پسند کرنے والے تمام پاکستانیوں کو سلام۔اور جنہوں نے اس کے لئے محنت کی اللہ انکو جزائے خیر عطا کرے۔آمین یارب العالمین۔
اللہ اکبر ایک اور شیر آگیا زندہ باد جب تک ایسے لوگ موجود ہیں پاکستان قائم رہے گا انشاءاللہ
اب یہ نہیں کہا جا سکتا کہ حکومت نے عدلیہ کو بحال کیا ہے بلکہ عدلیہ نے اپنے آپ کو بحال اور آزاد کروا لیا ہے۔ اس ضمن میں جہاں نواز شریف، عمران خان، قاضی صاحب، اعتزاز احسن اور کرد صاحب کے علاوہ بے شمار عوام اور وکلا کی جدوجہد قابل تحسین ہے وہیں فضل الرحمان کا بیان بہت ہی مذمت کے قابل ہے جس نے اس نازک موڑ کو لسانی جنگ کی طرف موڑنے کی کوشش کی۔ بہرحال حق کی فتح ہوئی جس کی ہمیں بہت خوشی ہے۔