صدر آصف زرداری نے 25 فروری کو پنجاب میں غیر آئینی اور غیرقانونی گورنر راج قائم کر دیا تھا جس کے بعد زرداری کے چہیتے گورنر سلمان تاثیر نےلاہور کے انسپیکٹر جنرل اور چیف سیکریٹری سمیت تمام اعلٰی عہدیداروں کو تبدیل کر دیا
اس عمدہ کار کردگی کا نتیجہ آج صبح سامنے آیا جب پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی سری لنکا کی کرکٹ ٹیم میچ کھیلنے کیلئے قذافی سٹیڈیم جا رہی تھی تو گلبرگ کے علاقے لبرٹی چوک کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے سری لنکن کرکٹ ٹیم کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی ۔ پولیس اور نامعلوم مسلحہ افراد کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ۔
اس فائرنگ کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد جاں بحق اور 6 سری لنکن کھلاڑیوں اور 3 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد علاقے میں کھُلے عام فائرنگ کرتے پھر تے رہے
حکومت پنجاب کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ دو قبضہ گروپوں کی باہمی چپقلش کا نتیجہ ہے اور اس کا سری لنکن ٹیم سے کوئی تعلق نہیں لیکن اس بیان کا غلط ہونا یوں ثابت ہو جاتا ہے کہ سری لنکا کی ٹیم کی گاڑی پر فائرنگ کے کچھ دیر بعد میچ کیلئے آنے والے امپائرز کی وین پر بھی فائرنگ کی گئی جس کے نتیجہ میں امپائرز کے رابطہ افسر عبد السمیع زخمی ہو گئے
ایک خبر یہ بھی ہے کہ آٹھ پلسئے مرے ہیں
اور سری لنکن کھلاڑی بھی زخمی ہیں، سنگا کارا یا سمارا ویرا کے سینے میں گولی لگی ہے
جے وردھنے کی ٹانگ میں لیکن مرلی بچ گیا
میں تو ایک ہی بات کہوں ہو نا ہو یہ انڈیا کی کارستانی ہے، اور گورنر راج ہے جی
جو راجہ کرے گا وہ ٹھیک
آخر اپنے راج کی فتح بھی تو منانی تھی اور ایسے منائی کہ سب کو پتا چلا
یہ خبریں ایکسپریس نیوز چینل پر آ رہی ہیں
کچھ اطلاعات نئی انتظامیہ کے بارے میں۔۔۔۔ نئے آئی جی وہی فنکار ہیں جو اس وقت گوجرانوالہ کے ڈی آئی جی تھے جب وہاں ننو گورایہ نام کا بدمعاش جگا ٹیکس کے نام پر کروڑوں روپے وصول کرتا تھا اور دروغ بر گردن راوی ان صاحب نے بھی اس بہتی گنگا میں نہ صرف ہاتھ دہوئے بلکہ پورا اشنان کیا۔۔۔
ایسے نابغوں کے سپرد جب رکھوالی کی جائے گی تو یہی نتیجہ نکلے گا جو نکلا ہے۔۔۔
دودھ کی رکھوالی پر بلی۔۔۔۔
السلام علیکم۔
جتنے بھی لوگوں سے میری بات ہوئی،سب کایہ کہنا ہے کہ یہ انڈیا کی کارستانی ہے۔
لیکن اپنا گورنر صاحب فرما رہے ہیں کہ یہ انہی لوگوں کا کام ہے، جنہوں نےممبائی(بمبئی) میں دھاوابولاتھا۔
اور شائد یہ بات بتانے کی ضرورت نہیں کہ گورنر سلمان تاٰثیر بمبئ حملہ میں قصور وار کن کو ٹھراتے ہیں۔
محترم ممبران، السلام علیکم۔
آج کے اس واقعہ نے نہ صرف مجھے بلکہ ہر محبل وطن پاکستانی کو افسردہ و رنجیدہ کیا ھے- یہ واقعہ جتنا افسوس ناک ہے اتنا ہی اس کی وجوہات معلوم کرنا آسان-
سب سے پہلے انسان کا ذیہن میں جو سوالات ابھرتے ھیں وہ ”کیوں“ اور ”کس لیے“ کے لفظوں پر منحصر ہوتے ھیں-میرے ذیہن کی بھی کچھ ایسی ہی کیفیت ہے، جو میں آپ ممبران سے تبدلہ خیال کرنا چاہتا ھوں-
لاہورمیں، جو زندہ دل لوگوں کا شہر ھے، انڈیا اور سری لنکا دونوں ممالک کو کرکٹ کے کھیل کے لیے دعوت دی گٰئ تھی مگر اندیا نے نہ صرف پاکستان آنے سے انکار کیا بلکہ سری لنکا کی پاکستان میں کھیلنے کی راضہ مندی پر بھی سخت غصے کا اظہار کیا-
اندیا نے وجھ یہ بیان کی کہ پاکستان میں زندگی کی کوئ زمانت نھیں، بہرحال سری لنکا کی ٹیم نے پاکستان آ کر اچھے دوست ہونے کا ثبوت دیا، جو انڈیا کو بہت نہ گوار گزرا-
جو بات اپر بیان کی گیی ھے اگر اس کو زہین میں رکھ کر آج کے واقعہ پر نظر ڈالی جایے تو، کچھ کڑیاں جورتی نظر آتی ھیں-
اللہ ہمارے پیارے پاکستان کو تا قیامت زندہ اور آباد رکھے- آمین
السلام علیکم۔
ارسلان نعیم، آپ نے جو بات کہی ہے، وہی بات کامران خان بھی جیو ٹی وی کے اپنے تجزیہ میں کچھ تفصیل سے اب سے کچھ دیر پہلے کہ رہے تھے۔
اللہ پاکستانی عوام اور حکمرانوں کو اس المناک موقع پر اچھے فیصلے کرنے کی توفیق عطا فرما۔آمین
آمین