میں ریاست اسرائیل کی مختصر تاریخ قسط وار مندرجہ ذیل تواریخ کو لکھ چکا ہوں ۔ صیہونیوں کے کردار کو سمجھنے کیلئے ضروری ہے کہ بنی اسرائیل کی تاریخ کا مختصر جائزہ لیا جائے
10-01-2009 — 14-01-2009 — 18-01-2009 — 24-01-2009
30-01-2009 — 01-02-2009 — 05-02-2009 — 09-02-2009
حصہ اوّل ۔ 585 قبل مسیح تک
حضرت ابراھیم علیہ السّلام کے بڑے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السّلام اور چھوٹے بیٹے حضرت اسحاق علیہ السّلام تھے ۔ خانہ کعبہ حضرت ابراھیم علیہ السّلام اور حضرت اسماعیل علیہ السّلام نے آج سے 4000 سال قبل تعمیر کیا تھا البتہ کچھ حوالوں سے پتہ چلتا ہے کہ اسی جگہ حضرت آدم علیہ السّلام نے کعبہ بنایا اور اور مشہور طوفان کے بعد حضرت نوح علیہ السّلام نے اسے تعمیر کیا تھا ۔ حضرت ابراھیم علیہ السّلام نے فلسطین کے علاقہ بیت المقدّس میں بھی عبادت گاہ بنائی ۔ حضرت اسحاق علیہ السّلام بھی وہاں عبادت کرتے رہے مگر حج کے لئے وہ مکّہ مکرمہ میں خانہ کعبہ ہی جاتے تھے ۔
حضرت اسحاق علیہ السّلام کے بیٹے حضرت یعقوب علیہ السّلام تھے ۔ اسراءیل حضرت یعقوب علیہ السّلام کا لقب تھا ۔ اسراءیل کے معنی ہیں عبداللہ یا اللہ کا بندہ ۔ بنی اسراءیل حضرت یعقوب علیہ السّلام کے قبیلہ کو کہا جاتا ہے ۔حضرت یعقوب علیہ السّلام کے بیٹے حضرت یوسف علیہ السّلام تھے جو مصر کے بادشاہ بنے ۔ بنی اسراءیل میں پھر حضرت موسی علیہ السّلام مصر میں پیدا ہوۓ ۔ ان کے بعد صحراۓ سینائی کے علاقہ میںحضرت داؤد علیہ السّلام پیدا ہوۓ جو بعد میں فلسطین چلے گئے ۔
جب حضرت داؤد علیہ السّلام نے طاقتور دیو ہیکل جالوت (گولائتھ) کو اللہ کی نصرت سے غلیل کے پتھر مار کر گرا دیا تو فلسطین کے بادشاہ صَول نے حسبِ وعدہ ان کی شادی اپنی بیٹی مِشَیل سے کر دی ۔ صَول کے مرنے کے بعد حضرت داؤد علیہ السّلام فلسطین کے بادشاہ بنے ۔ حضرت داؤد علیہ السّلام کی وفات کے بعد ان کے بیٹے حضرت سلیمان علیہ السّلام فلسطین کے بادشاہ بنے ۔ اللہ سبحانہ و تعالی نے ہوا ۔ جِن اور ہر قسم کے جانور حضرت سلیمان علیہ السّلام کے تابع کر دیئے تھے ۔ قبل مسیح 961 سے قبل مسیح 922 کے دوران حضرت سلیمان علیہ السّلام نے جنّوں کی مدد سے ایک عبادت گاہ اُس جگہ تعمیر کروائی جہاں حضرت ابراھیم علیہ السّلام نے عبادت گاہ تعمیر کرائی تھی
جانکاری کیلئے شکریہ
شعیب
شعیب صاحب
جزاک اللہ خیر
جزاک اللہ، بہت معلوماتی سلسلہ تحاریر ہے۔
ماشاء اللہ بہت ہی معلوماتی۔۔۔۔۔۔۔۔
واقعی بہت معلوماتی تحریر ہے
بہت خوب اجمل صاحب جزاکاللہ خیر
Pingback: What Am I میں کیا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ » Blog Archive » بنی اسراءیل کی تاریخ ۔ حصہ دوم
اس خبیث نے غلط لکھا ہے۔ کہیں بھی یہ نہیں ملتا کہ کوی فلسطین کا بادشاہ بنا ہو، بلکہ ہر جگہ ملک کنہان کا ذکر ملتا ہے،جو کہ موجودہ اسراہیل ہے۔ بے غیرتو، سچ بولنا بھی سیکھو۔
سچے صاحب
کنعان اس علاقے کا پرانہ نام (2500 قبل مسیح) ہے جہاں عصرِ حاضر کے اردن فلسطین اور اسرائیل واقع ہیں ۔ بدتمیزی اکثر کم علم ہی کرتا ہے