آج سپریم کورٹ نے فرح ڈوگر کیس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے خلاف دائر پٹیشن خارج کر دی ہے اور اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ کی سنگل بینج کے جسٹس زوار حسین کی جانب سے جاری کردہ حکم امتناعی بھی ختم ہو گیا ہے۔ بینج کی سربراہی جسٹس فقیر کھوکھر کر رہے تھے جبکہ دیگر اراکین میں جسٹس جاوید بٹر اور جسٹس اعجاز یوسف شامل تھے۔ بینج نے اٹارنی جنرل پاکستان لطیف کھوسہ، فیڈرل بورڈ کے وکیل آغا طارق اور پٹیشن کی پیروی کرنے والے وکیل راجہ عبد الرحمن کے دلائل اور آراء سننے کے بعد اپنے ریمارکس میں کہا کہ تمام ادارے آئین اور قانون کے تحت متعین کردہ حدود میں کام کرنے کے پابند ہیں۔کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ درخواست قبل از وقت دائر کی گئی اور پہلے درخواست گذار کو اسلام آباد ہائی کورٹ رجوع کرنا چاہیئے۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق فرح حمید ڈوگر کو اضافی نمبرز کے معاملے پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا زیر التوا اجلاس پیر کو دن گیارہ بجے پارلے منٹ ہاؤس میں ہوگا ۔ میڈیا کو اس کی مکمل کوریج کی اجازت دی گئی ہے ۔ اجلاس کی صدارت کمیٹی کے چیئرمین عابد شیر علی کریں گے
اب تو لگتا ہے کہ ”وقتِ دنگل ہے آیا“
جناب بھوپال صاحب
اسلام و علیکم
سپریم کورٹ وقت دے کر اس بات کا انتظار کر رہی ہے کہ عابد شیر علی کوی قانونی غلطی کریں تو ٹھیک طرح سے “ناپ” لیا جاے