سب بزرگان ۔ بہنوں ۔ بھائیوں ۔ بھتیجیوں ۔ بھتیجوں ۔ بھانجیوں اور بھانجوں کو رمضان مبارک ۔ اللہ آپ سب کو اور مجھے بلکہ تمام مسلمانوں کو رمضان کا صحیح اہتمام اور احترام کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین
آج پاکستان میں دوسرا روزہ ہے ۔ میں اس اظہارِ خواہش میں تاخیر کیلئے معذرت خواہ ہوں ۔ وجوہ زیادہ تر دنیاوی ہی ہیں ۔ دو فوتگیاں ہو گئیں اور کچھ دوسرے عُجلت طلب گھریلو کاموں نے پچھلے کچھ دن سے گھیرے رکھا ۔
روزہ صبح صادق سے غروبِ آفتاب تک بھوکا رہنے کا نام نہیں ہے ۔ بلکہ ہر برائی سے بچنے کا نام ہے مگر پرانے تجربات بہت دِل شکن ہیں
ایک صاحب سنیما ہاؤس سے باہر نکلے تو ان سے پوچھا “آپ کا روزہ نہیں ہے کیا ؟” جواب دیا “روزے سے ہوں ۔ بس وقت گذارنے کیلئے آ گیا تھا”۔ آجکل سنیما ہاؤس تو لوگ کم ہی جاتے ہیں گھر میں ہی وی سی آر پر وڈیو کیسٹ یا کمپیوٹر پر سی ڈی لگا کر دیکھ لیتے ہیں ۔
روزہ رکھ کر جھوٹ بولنا ۔ کم تولنا ۔ ناقص مال بیچنا تو عام سی بات ہے
غیبت کرنا ۔ چغلی کھانا اور کسی لڑکی یا عورت کی طرف جان بوجھ کر دیکھنا تو وطنِ عزیز میں گناہ سمجھا ہی نہیں جاتا ۔
کسی پر گرمی کھانا تو شاید روزے میں فرض سمجھا جاتا ہے ۔
جس روزے کا اللہ سُبْحَانُہُ وَ تَعَالٰی نے حُکم دیا ہے وہ مندرجہ بالا کسی بھی عمل یا کوئی دوسری غلطی سے ناقص ہو جاتا ہے اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ کوئی ذی شعور شخص ناقص مال لینا پسند نہیں کرتا ۔ اگر مندرجہ بالا میں سے یا کوئی اور کئی غلطیاں ہو جائیں تو روزہ فاقہ بن جاتا ہے ۔
آپکو بھی ماہِ رمضان بہت مبارک ہو۔
اور واقعی، آجکل تو لوگ روزے رکھنے کو صرف بھوکا رہنا سمجھتے ہیں۔ باقی سارے کام جاری ہوتے ہیں۔ :???:
اجمل چچا، رمضان میں سینما کھلے ہوتے ہیں کیا؟
ماوراء بھتیجی
صوبہ سرحد میں شروع ہی سے رمضان میں سنیما بند رہتے تھے مگر باقی صوبوں میں جنرل ضیاء کے دور میں بند ہونا شروع ہوئے ۔ ویسے ٹی وی کے عام ہونے پر فلمیں ناچ گانا ۔ اور ڈرامے گھر گھر میں پہنچ گئے اور اب سی ڈی بھی اس میں شامل ہو گئی ہے ۔