بلاشبہ مستقبل کا حال صرف اللہ ہی جانتا ہے ۔
کوئی انسان نہیں بتا سکتا کہ ایک لمحہ بعد کیا ہونے والا ہے ۔ تعلیم اور تجربہ سب ہیچ ہے ۔
بڑے نامور لوگوں کی کچھ پیشین گوئیاں نقل کر رہا ہوں ۔
آئی بی ایم کے چیئرمین تھامس واٹسن [Thomas Watson] نے 1943ء میں رائے دی “میرا خیال ہے کہ پوری دنیا میں شاید پانچ کمپیوٹوں کی مانگ ہو گی”۔
ڈیک کے فاؤنڈر ۔ چیئرمین اور پریزیڈنٹ کن اولسن [Ken Olson, founder, chairman & president of DEC] نے 1977ء میں باوثوق طریقہ سے کہا “کوئی وجہ نہیں کہ کوئی اپنے گھر میں کمپیوٹر چاہے گا”۔
بِل گیٹس [Bill Gates] نے 1981 میں فیصلہ دیا “640K کے ہر ایک کیلئے کافی ہو گی”۔
مشہور مستریوں نے [Popular Mechanics] سائینس کی ترقی سے مغلوب ہو کر 1949ء میں رائے دی “مستقبل کے کمپیوٹر کا وزن 1500 کلو گرام تو ہو گا ہی”۔
ایپل کمپیوٹر کے فاؤنڈر سٹیو جابز نے نتایا کہ اپنے اور سٹیو ووزنیاک کے پرسنل کمپیوٹر دلچسپی دلانے کیلئے ہم اٹاری [Atari] کے پاس گئے اور کہا “ہمارے پاس ایک حیران کُن چیز ہے جس میں کچھ پُرزے آپ کے بنائے ہوئے بھی ہیں ۔ ہمیں فنڈ مہیا کرنے کے سلسلے میں کیا خیال ہے ؟ یا پھر ہم اسے آپ کو دے دیتے ہیں کیونکہ ہم یہ کام کرنا چاہتے ہیں ۔ ہمیں تنخواہ دے دیں ہم آپ کیلئے کام کریں گے”۔ ہمیں جواب نہیں میں ملا ۔
پھر ہم اسی خیال سے ہولٹ پیکارڈ [Hewlett-Packard] کے پاس گئے تو انہوں نے کہا “ہمیں تمہاری ضرورت نہیں ہے ۔ تم نے تو ابھی کالج سے ڈگری بھی نہیں لی”۔
اپ نے بل گیٹس کی انٹرنیٹ کے متعلق خیا لات کو پیش نہیں کیا جب انھو ں کہا تھا ۔نیٹ کی کسی ضرورت ہے ۔۔۔۔
میں پا کستان کا سب سے بر تر انسان ہو اس کے متعلق کیا خیا ل ہے ؟
روسی شہری صاحب
میں نے کمپیوٹر کے دیوہیکلوں کی صرف ایک ایک پیشین گوئی لکھی ہے