سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی صاحبزادی 19 سالہ پلوشہ افتخار چوہدری جسے گھر میں پیار سے پنکی کے نام سے پکارا جاتا ہے نے پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے تمام جج صاحبان کے نام ایک خط میں کہا ہے جس کا متن یہ ہے
مجھ کو آپ پر فخر ہے۔ اس وقت حالات ٹھیک نہیں لیکن یہ ہمارا امتحان ہے۔ ہم کو اس پر فخر ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس ملک کی خاطر قربانی کے لئے ہم کو چنا ۔ یہ ایک ایسی قربانی ہے جو ہمیں اپنے لئے نہیں بلکہ اس ملک کی خاطر ایک روایت کے طور پر دینی ہے ۔ ہماری زندگی ایک درخت اور عدلیہ اس کی شاخ ہے ۔ ہمیں اس شاخ کے ساتھ بڑا ہونا ہے ۔ ہم کسی کو یہ اجازت نہیں دے سکتے کہ اس شاخ کے ٹکڑے کردے ۔ اگر ہم اس کی حفاظت نہیں کریں گے تو کون کرے گا ۔
چاہے ہم کو اسکول یا یونیورسٹی جانے کی اجازت نہیں ۔ موبائل فون بند کر دیئے گئے ہیں ۔ کسی سے ملنے کی اجازت نہیں دی جاتی ۔ ہم کو گھروں میں قیدیوں کی طرح بند کر دیا گیا ہے ۔ چاہے ہم سے دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جائے لیکن ہم کو اس کی پرواہ نہیں ۔ کیونکہ ہمیں یہ قربانی دینی ہے ۔ آنے والوں کو یہ بتانے میں فخر محسوس کریں گے کہ بے شک اس وقت حالات کتنے ہی سنگین کیوں نہ تھے ہمارے بزرگ کسی کے سامنے دباؤ میں نہیں آئے اور اسی وجہ سے ہم ہمیشہ اپنے سر اٹھاکرچلیں گے ۔ میں آپ تمام کی اس لافانی تحفہ دینے پر شکرگزار ہوں
مجھے امید ہے کہ آپ کی صحت بہتر ہوگی اور آپ میرا خط پڑھیں گے ۔
آپ سب سے محبت کے ساتھ آپ کی پنکی ۔
پَلوَشہ افتخار چوہدری