آج کراچی پریس کے سامنے میڈیا پر پابندی اور آزادی صحافت کی بحالی کیلئے صحافی احتجاجی مظاہرہ کررہے تھے جس میں میڈیا سے وابستہ افرادبڑی تعداد شریک تھے ۔ میڈیا کے نمائندے حکام سے بات چیت کے لیے گورنر ہاؤس جا رہے تھے کہ پولیس نے انہیں روکا اور ان کا پیچھا کرتے ہوئے پریس کلب میں گھس گئی،پولیس نے 3 بجکر 45 منٹ پر صحافیوں پر لاٹھی چارج شروع کر دیاجس سے کئی صحافی زخمی ہوئے اور ان کے سرپھٹ گئے۔پولیس صحافیوں سمیت 150 افراد کو گرفتار کر لیا جن میں کراچی پریس کلب کے صدر صبیح الدین غوثی ،سیکریٹری امتیاز فاران ،کے یو جے کے صدر شمیم الرحمان ،خازن عامر لطیف سمیت کئی رہنماء شامل ہیں۔ پولیس نے خواتین صحافیوں پر بھی لاٹھی چارج کیا اور انہیں ہراساں کیا۔صحافیوں نے پولیس تشدد اورگرفتاریوں کے خلاف دھرنا دیا اور اجتماعی گرفتاری دینے کا اعلان کیا۔کئی زخمی صحافیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال پہنچایا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے ۔ صحافی برادری نے پولیس کی اس کارروائی کی سخت مذمت کی ہے اور اجتماعی گرفتاریاں دینے کا اعلان کیا ہے اور اس شرمناک کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی
گئی ہے ۔ دوسری جانب جیو کے کراچی آفس کے باہر پولیس اور رینجرز کی مزید نفری تعینات کردی گئی ہے۔ جیو نیوز کے کارکنوں کی گرفتاری کے بعد صورتحال کشیدہ ہو گئی ہے ۔
نگران حکومت کا پہلا کارنامہ
Leave a reply