پیر 2 جولائی تک لال مسجد کے ارد گرد 1500 مسلّح رینجرز اور 500 کمانڈو پولیس تعینات کر دی گئی تھی ۔ آج لال مسجد اور جامعہ حفصہ پر گیس کے گولے پھینکے گئے جس سے دو طالبات زخمی اور کئی بیہوش ہو گئیں ۔ اس کے بعد فائرنگ شروع ہو گئی ۔ اب تک ایک رینجر کے مرنے کی اطلاع ملی ہے ۔ اے ایف پی کے مطابق بعد دوپہر دو بجے تک دو پولیس مین اور آٹھ طالبات زخمی حالت میں ہسپتال پہنچ چکے تھے ۔ ہسپتال کے مطابق ابھی اور زخمی آ رہے ہیں ۔ اس وقت بعد دوپہر پونے چار بج چکے ہیں
عدالتِ عظمٰی میں حکومت کو 2 جولائی کو جو ہزیمت اُٹھانا پڑی یہ عوام کی اس سے توجہ ہٹانے کی ایک بودی کوشش لگتی ہے
برادران محترم
اللہ سبہانہ و تعالی ہم سبکو ہمیشہ خوش اور اور زیادہ
دین کی سمجھ عطا فرماے آمین۔
شعیب مذہب سے بیزار ہے؟
ہمارا فرض اس کو سمجھانا ہے کیونکہ وہ معاشرے کی خرابی کی
وجہ سے اچھے دین سے دور ہوا ہے
صاحب Aaaaa
آمین ۔
یہ شعیب صاحب کونسے ہیں ؟ دبئی والے ؟