إِنَّ الله لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّی يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِہِمْ (سورت13الرعدآیت11) ترجمہ ۔ الله تعالٰی کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اسے نہ بدلیں جو ان کے دلوں میں ہے ۔ ۔ ۔ وَأَن لَّيْسَ لِلْإِنسَانِ إِلَّا مَا سَعَی (سورت 53 النّجم آیت 39) ترجمہ ۔ اور یہ کہ ہر انسان کیلئے صرف وہی ہے جس کی کوشش خود اس نے کی ۔ ۔ ۔ سُبْحَانَكَ لاَ عِلْمَ لَنَا إِلاَّ مَا عَلَّمْتَنَا إِنَّكَ أَنتَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ ۔ ۔ ۔ ميرا مقصد انسانی فرائض کے بارے میں اپنےعلم اور تجربہ کو نئی نسل تک پہنچانا ہے ۔ ۔ ۔ رَبِّ اشْرَحْ لِی صَدْرِی وَيَسِّرْ لِی أَمْرِی وَاحْلُلْ عُقْدة مِنْ لِسَانِی يَفْقَھُوا قَوْلِی
مُحترم اجمل انکل
السلامُ عليکُم
اُمّيد ہے آپ بخير ہوں گے سب سے پہلے ميں آپ سے معزرت خواہ ہُوں کہ آپ کی کل کی ميل اور آج کی ميل کا جواب نہيں ديا وجہ گھريلُو مصرُوفيات ہيں تو ليکن اُس سب سے بڑھ کر آج جوحالات ہيں اور آپ اتني محنت سے اکٹھے کر کے جو کُچھ ہمار ے سامنے لا رہے ہيں وہ قابل ستائش تو ہے ہی ليکن اُن باتوں نے جيسے دُکھی کيا ہے اُس کے بعد اپنے انسان ہونے سے بھي نفرت ہو رہی ہے شايد جانور بھی ايسی حيوانيّت نہيں دکھاتے ہوں گے کتنی عجيب بات ہے کہ اس عارضی دُنيا اور زندگی کے لۓ اتنی تگ و دو کيا ہم لوگ انسان کہلانے کے مُستحق ہيں يہ عجيب وقت صرف پاکستان کے لۓ نہيں پُوری مُسلم اُمّہ کے لۓلمحہء فکريہ ہے ليکن ہم فکر کرنا نہيں چاہتے ہم اُن نشے باز ہيروئينچيوں سے کم تو نہيں ہيں جو نشہ کر کے دُنيا و مافيہا سے بے خبر ہو کر شايد يہ سمجھتے ہيں کہ دُنيا اُن کے لۓ ايک معمُولی شے ہے اور صرف اپنی ہی ذات اُن کے نزديک اہم ہوتی ہے باقی دُنيا جاۓ جہنّم ميں ،اپنی ذات سے ايسا ہي پيار آج ہميں اس مُقام پر لے آيا ہے کہ ہم اپنے علاوہ کُچھ بھی سوچنے کو تيّار نہيں سو جب حالات ايسے ہوں تو کُچھ بھی ديکھنے کو مل سکتا ہے دُکھ کی بات تو يہ ہے کہ يہ سب کُچھ ايک مُسلم مُلک کے ارباب اقتدار کر رہے ہيں اور کسی قسم کی شرم نہيں کر رہے رات کے اس پہربھی نيند ايسے آنکھوں سے کوسوں دُور ہے اس سوچ کے ساتھ کہ ہم کہاں جا رہے ہيں اپنے ذاتی دُکھ اور مسائل جو پہلے ہی نيند کے دُشمن ہيں ايسے ميں ہر تازہ دُکھ ايسے جان پر وارد ہوتا ہے کہ بس بيان سے باہر ہے (ہاں انکل ظُلم کا حد سے بڑھ جانا کے ساتھ کوئ کُچھ بھی لکھنے کو نہيں تھا سو آپ کی تصحيح پر اسے پوسٹ کر رہی ہُوں ٹھيک بات تو نہيں ليکن کيا کرُوں پھر)
اپنا خيال رکھيۓ گا
اور دُعاؤں ميں ياد رکھيۓ گا
اللہ حافظ
شاہدہ اکرم
شاہدہ اکرم صاحبہ ۔ السّلامُ علَيکُم و رحمة اللہ
درست کا ہے آپ نے لیکن ایسے واقعات ایک امتحان ہوتے ہیں کھَوٹا کھَرا علیحدہ کرنے کیلئے ۔ دعا کیجئے کہ اللہ اس امتحان میں سرخرو کرے ۔
مُحترم اجمل انکل
السلامُ عليکُم
اُمّيد ہے آپ بخير ہوں گے سب سے پہلے ميں آپ سے معزرت خواہ ہُوں کہ آپ کی کل کی ميل اور آج کی ميل کا جواب نہيں ديا وجہ گھريلُو مصرُوفيات ہيں تو ليکن اُس سب سے بڑھ کر آج جوحالات ہيں اور آپ اتني محنت سے اکٹھے کر کے جو کُچھ ہمار ے سامنے لا رہے ہيں وہ قابل ستائش تو ہے ہی ليکن اُن باتوں نے جيسے دُکھی کيا ہے اُس کے بعد اپنے انسان ہونے سے بھي نفرت ہو رہی ہے شايد جانور بھی ايسی حيوانيّت نہيں دکھاتے ہوں گے کتنی عجيب بات ہے کہ اس عارضی دُنيا اور زندگی کے لۓ اتنی تگ و دو کيا ہم لوگ انسان کہلانے کے مُستحق ہيں يہ عجيب وقت صرف پاکستان کے لۓ نہيں پُوری مُسلم اُمّہ کے لۓلمحہء فکريہ ہے ليکن ہم فکر کرنا نہيں چاہتے ہم اُن نشے باز ہيروئينچيوں سے کم تو نہيں ہيں جو نشہ کر کے دُنيا و مافيہا سے بے خبر ہو کر شايد يہ سمجھتے ہيں کہ دُنيا اُن کے لۓ ايک معمُولی شے ہے اور صرف اپنی ہی ذات اُن کے نزديک اہم ہوتی ہے باقی دُنيا جاۓ جہنّم ميں ،اپنی ذات سے ايسا ہي پيار آج ہميں اس مُقام پر لے آيا ہے کہ ہم اپنے علاوہ کُچھ بھی سوچنے کو تيّار نہيں سو جب حالات ايسے ہوں تو کُچھ بھی ديکھنے کو مل سکتا ہے دُکھ کی بات تو يہ ہے کہ يہ سب کُچھ ايک مُسلم مُلک کے ارباب اقتدار کر رہے ہيں اور کسی قسم کی شرم نہيں کر رہے رات کے اس پہربھی نيند ايسے آنکھوں سے کوسوں دُور ہے اس سوچ کے ساتھ کہ ہم کہاں جا رہے ہيں اپنے ذاتی دُکھ اور مسائل جو پہلے ہی نيند کے دُشمن ہيں ايسے ميں ہر تازہ دُکھ ايسے جان پر وارد ہوتا ہے کہ بس بيان سے باہر ہے (ہاں انکل ظُلم کا حد سے بڑھ جانا کے ساتھ کوئ کُچھ بھی لکھنے کو نہيں تھا سو آپ کی تصحيح پر اسے پوسٹ کر رہی ہُوں ٹھيک بات تو نہيں ليکن کيا کرُوں پھر)
اپنا خيال رکھيۓ گا
اور دُعاؤں ميں ياد رکھيۓ گا
اللہ حافظ
شاہدہ اکرم
شاہدہ اکرم صاحبہ ۔ السّلامُ علَيکُم و رحمة اللہ
درست کا ہے آپ نے لیکن ایسے واقعات ایک امتحان ہوتے ہیں کھَوٹا کھَرا علیحدہ کرنے کیلئے ۔ دعا کیجئے کہ اللہ اس امتحان میں سرخرو کرے ۔