حکومت پاکستان اور لال مسجد کی انتظامیہ کے درمیان غلط فہمیاں پیداکرنے والاسرکاری افسر کو گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم ابھی اس کا نام صیغہ راز میں رکھا جارہا اورمزید تحقیقات کی جارہی ۔ذرائع کے مطابق جب بھی حکومت اورلال مسجد کے درمیان مفاہمت ہوتی نظر آتی تو یہ سرکاری افسر دونوں طرف غلط فہمیاں پیداکردیتا اورمعاملات پھر تعطل کا شکار ہوجاتے ۔ یہ بھی بتایا گیاہے کہ اسی سرکاری افسر نے لال مسجد کے مہتمم اعلی مولانا عبدالعزیز غازی کو برقعہ پہن کر باہر آنے کامشورہ دیا اور کہا کہ حکومت اور آپ کے درمیان ڈائیلاگ کروا دوں گا جس پر مولانا عبدالعزیز برقعہ پہن کر باہر نکل آئے اور گرفتار ہوگئے ۔ذرائع کے مطابق حکمران جماعت کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اوروفاقی وزیر اعجاز الحق جب بھی لال مسجد کی انتظامیہ سے معاملات طے پاکر باہر نکلتے تو یہ افسر لال مسجد جا کر حکومت کی غلط پلاننگ بتاکر دونوں بھائیوں کو مشتعل کردیتا لیکن ابھی حکومت اس گرفتار شخص کانام بتانے سے گریز اں ہے جبکہ لال مسجد کی انتظامیہ بھی اس شخص کا نام نہیں بتا رہی ۔لیکن یہ حقیقت ہے کہ حکومت اور لال مسجد کی درمیان تنائو پیدا کرنے میں کوئی نہ کوئی خفیہ ہاتھ موجود تھا جسکے مذموم ارادے کامیاب ہوئے اور پاکستان کا دارالخلافہ اسلام آباد آج میدان جنگ بناہوااور پاکستان کے مدارس دنیا بھر میں اپنا مقام کھو چکے ہیں
پاکستان کا دارالخلافہ ?
Konsi khilafat ka darul khilafa hai yeah?
Galban darul hakoomat behtar lafz hai..
PS: Ub musharaf khalifa bhee ho gai?
یہ خبر اسی اخبار خبریں میں چھپی ہے جو افواہیں پھیلانے میں مہارت رکھتا تھا؟ اور شاید پاکستان کا پہلا باقاعدہ ٹیبلائڈ اخبار تھا۔
sachi ???
Meesna02 صاحب
آپ کو میں نقطہ چینی سے روک تو نہیں سکتا لیکن یہ نقطہ چینی اگر آپ اخبار کی ویب سائت پر کرتے تو بہتر ہوتا ۔
زکریا بیٹے
یہ وہ اخبار نہیں ہے جو پاکستان میں چھپتا ہے بلکہ کسی صاحب نے جو شائد شرق الاوسط میں ہیں ایک آن لائن اخبار بنایا ہوا ہے
عمیر صاحب
سچّی یا جھوٹی کا تو مجھے علم نہیں ۔ میں نے تو اسے اس لئے نقل کیا کہ قارئین دیکھیں لوگ کیا کیا سوچتے ہیں ۔
آپ ذرا غور کیجئے ان خبروں پر جو ہمیں روزانہ سننے کو مل رہی ہیں ۔ مثال کے طور پر حکومت کو یہ تو معلوم نہیں ہے کہ جامع حفصہ اور لال مسجد میں کتنے لوگ ہیں مگر انہیں یہ معلوم ہے کہ کچھ فارسی بولتے ہیں کچھ پشتو اور کچھ عربی ۔ مزید یہ بھی معلوم ہے کہ گیارہ طالبات نے لال مسجد کی انتظامیہ کے خلاف بھوک ہڑتال کی ہوئی ہے ۔