آپریشن سن رائز کیسا سورج چڑھائے گا ؟

منگل 2 جولائی بعد دوپہر شروع ہونے والی لال مسجد جامعہ حفصہ کمپلیکس پر فوج کشی جسے پہلے آپریشن سائلنس [Operation Silence ] کہا گیا تھا 11 جولائی کو آئی ایس پی آر کے ڈی جی میجر جنرل وحید ارشد نے بتایا کہ اس کا نام آپریشن سن رائز [Operation Sunrise ] تھا ۔


ماضی قریب

جو کچھ 2 جولائی سے 11 جولائی 2007 تک ہوا اسے حکومتی شعبدہ بازوں نے مخمل میں لپیٹنے کی کوشش کی لیکن اس مخمل میں سے ٹپکتا ہوا خون ان کو نظر نہیں آیا یا وہ جان بوجھ کر اس سے آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں ۔

جامعہ حفصہ کو مسمار کرنے کا حکم صادر ہو چکا ہے ۔ اس میں پڑھنے والی طالبات جو زندہ بچ گئی ہیں وہ اب اپنی تعلیم کہاں مکمل کریں گی ؟ ان طالبات میں بہت سی یتیم اور بے سہارا ہیں جنہیں تعلیم کے ساتھ کھانا اورکپڑے بھی جامعہ حفصہ کی طرف سے ملتے تھے ۔ ایسی طالبات کا کیا بنے گا ؟ وہ کہاں جائیں گی ؟ جامعہ حفصہ پر حملہ کے وقت طالبات کی تعداد 2000 سے کچھ اُوپر تھی ۔ یہی صورتِ حال جامعہ فریدیہ کی ہے ۔ فرق صرف یہ ہے کہ وہاں طلباء تھے ۔کیونکہ جامعہ فریدیہ کی دو ایکڑ زمین اور عمارت جو کہ غیر قانونی نہیں ہے پھر بھی اسے سیکیورٹی ایجنسیز کے حوالے کرنے کا حکم صادر ہو چکا ہے ۔ پہلے ہی اسلام آباد کے بہترین سیکٹروں کا ایک تہائی حصہ سیکیورٹی ایجنسیز کے قبضہ میں ہے ۔


حال

موجودہ حکومت کی منصوبہ بندی کھُل کر سامنے آ چکی ہے اور حکومت کی “دہشتگردی کے خلاف جنگ” بھی واضح ہو چکی ہے ۔ یہی کچھ اسلام دشمن طاقتیں چاہتی ہیں اور موجودہ حکومت ان کی تابعداری میں اپنے آپ کو بھی بھُول چکی ہے ۔ ابھی لال مسجد اور جامعہ حفصہ میں خون خرابہ جاری تھا کہ حکومتی مُہروں نے مدرسوں کی جدید روشن خیال خطوط پر اصلاح کی باتیں شروع کر دی تھیں اور یہ بھی زور دار الفاظ میں کہہ دیا گیا کہ جو نہیں مانے گا اس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا ۔

آپریشن سن رائز شروع کرنے سے قبل حکومتی اہلکاروں نے لال مسجد اور جاممعہ حفصہ کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کا عندیہ دیا تھا اور سب نے دیکھ لیا کہ اس قانونی کاروائی کا مطلب کیا تھا ۔ چنانچہ یا تو مدرسوں میں مسلمانوں کے بچوں کو اسلام دشمنوں سے دوستی اور روشن خیالی جس میں ناچ گانا شراب سب جائز ہو پڑھائی جائے گی یا پھر یکے بعد دیگرے تمام دینی مدرسے آپریشن سن رائز جیسی قانونی کاروائی سے گذر کر ملیامیٹ ہو جائیں گے ۔


مستقبل ؟ ؟ ؟

آج ہمیں سوچنا ہو گا کہ ہمارے بچے [میرے بچوں کے بچے] دین اسلام کا کیا سبق حاصل کریں گے ؟
وہ جو اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی نے اپنے رسول محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ذریعہ ہم تک پہنچایا ؟
یا وہ جو جارج واکر بُش اور دیگر اسلام کے دُشمن ہمیں پڑھانا چاہتے ہیں ؟
یہ بھی سوچنا پڑے گا کہ اگر عالِم دین ختم کر دیئے گئے تو پاکستان کی آئندہ نسل کو دین کا صحیح عِلم کون سکھائے گا ؟
اور کیا ہماری آنے والی نسلیں مسلمان ہی ہوں گی ؟

This entry was posted in گذارش on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

2 thoughts on “آپریشن سن رائز کیسا سورج چڑھائے گا ؟

  1. Azhar Ul Haq

    میرے خیال میں انکل جی اب ہم میں سے کوئی بھی دین کا علم نہیں سیکھنا چاہے گا ۔ ۔ ۔ نہ اپنے بچوں کو دینا چاہے گا ، قرآن بھی ایڈٹ ہو کر امریکہ میں چھپے گا (خاصکر سورہ توبہ سے جہاد کی آیات نکال دی جائیں گیں ) قرآن کا دستی نسخہ (ہینڈی ورژن) تو اب بہت جگہ پر مل رہا ہے ۔ ۔ ۔

    فلم خدا کے لئے میں بھی جو کچھ قوم کو کہا جا رہا ہے اس سے تو یہ ہی لگتا ہے کہ اب ہم بہت جدید ہو گئے ہیں ۔ ۔ اور مذہبی تعلیم سے ہم ترقی کی منزلیں طے نہیں کر سکتے ۔۔ ۔ ۔ اسلئے اب ہمیں کوئی ضرورت ہی نہیں ہے مذہبی تعلیم کی

    مگر ۔۔ ۔ ۔ اللہ نے ہمارے انہیں اردوں کی وجہ سے اس دین کی حفاظت خود کی ہے ۔ ۔ ۔ پاسبان حرم ، صنم کدوں سے پیدا ہوئے ہیں ۔ ۔ ۔ ایک حدیث کا مفہوم کہ جہاد قیامت تک جاری رہے گا ۔ ۔ ۔ اور شاید اب وہ جماعت سامنے آ ہی جائے جو اصل جہادی ہے ۔۔ ۔

    یہ سن رائز ۔ ۔ ۔ کسی بڑی ایمپائیر کا سن سیٹ ۔۔ ۔ بھی ہو سکتا ہے ۔ ۔ ۔۔ کیونکہ بقول قرآن ۔ ۔ کہ اللہ بہتر چال چلنے والا ہے ۔ ۔ ۔

    اللہ ہم پر اپنا کرم کرے (آمین)

  2. اجمل

    اظہرالحق صاحب
    آپ کے خدشات درست لگتے ہیں لیکن
    نورِ خدا ہے کفر کی حرکت پہ خندہ زن
    پھونکوں سے یہ چراغ بُجھایا نہ جائے گا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.