قانون ۔ پرویز مشرف مارکہ

جمہوریت کی اساس یہ ہے کہ قانون سب کیلئے یکساں ہوتا ہے ۔ ہمارے ملک میں جنرل پرویز مشرف صاحب نے جو حقیقی جمہوریت طاری کی ہوئی ہے اس کی چند مثالیں یہ ہیں ۔

Devolution

سارے ملکی نظام کو devalue ۔ اوہ معاف کیجئے گا ۔ devolve کیا گیا اور ڈپٹی کمشنر کی اسامی ختم کر کے [اپنی مرضی سے] منتخب کردہ ناظم لگائے گئے مگر وہ بھی سارے ملک میں نہیں ۔ اسلام آباد میں ابھی بھی ڈپٹی کمشنر ہوتا ہے اور حکومت کے کئی بار وعدوں کے باوجود آج تک ضلعی حکومت بنانے کیلئے الیکشن نہیں ہوئے ۔ اسلام آباد کے علاوہ پاکستان میں جتنی چھاؤنیاں [cantonments] ہیں جو کہ سو سے زیادہ ہی ہوں گی ان میں ابھی تک سٹیشن کمانڈر [Station Commander] کی حکومت ہے جو کہ کرنل یا بریگیڈیئر ہوتا ہے اور جی ایچ کیو کے ماتحت ہوتا ہے ۔


دفعہ 144

ڈپٹی کمشنر ۔ اسلام آباد کے حکم سے پورے ضلع اسلام آباد میں بدھ 30 مئی سے 2 ماہ تک دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے جس کے تحت کسی جگہ 5 یا 5 سے زیادہ اشخاص کا اکٹھا ہونا یا اکٹھے چلنا ممنوع قرار دے دیا گیا ہے ۔ عملی طور پر حکومتی پارٹی کے لوگ جب چاہیں جہاں چاہیں درجنوں اکٹھے ہوتے رہتے ہیں لیکن جمعہ یکم مئی کی سہ پہر سے رات گئے تک ہماری رہائش گاہ سے 500 میٹر کے فاصلہ پر فاطمہ جناح پارک میں اسلام آباد کی حکومت نے اگر ہزاروں نہیں تو ایک ہزار سے زیادہ اشخاص کا میلہ لگایا ہوا تھا ۔ ان حالات نے ایسا ماحول پیدا کر دیا کہ چیف جسٹس صاحب کا قافلہ ہفتہ 2 جون کو صبح 9 بجے اسلام آباد میں ان کی سرکاری رہائش گاہ سے روانہ ہوا تو حکومتی مشینری حرکت میں نہ آسکی ۔۔


سیکیورٹی

اسلام آباد کی سیکیورٹی ویسے ہی سخت رہتی ہے کیونکہ حکمرانوں کی قیمتی جانوں کو خطرہ رہتا ہے ۔ جمعہ یکم مئی کو امامِ کعبہ جناب عبدالرحمٰن السّدیس تشریف لا رہے تھے اس لئے جمعرات 31 مئی سے ہی سیکیورٹی اور سخت کر دی گئی تھی ۔ وزیراعظم صاحب نے بھی فیصل مسجد میں جمعہ کی نماز پھنا تھی ۔ نماز جمعہ کے وقت سے کئی گھینٹے پہلے پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کے لوگ فیصل مسجد کے چاروں طرف پھیل گئے تھے ۔ فائر بریگیڈ بھی وہاں موجود تھا ۔ اس کے باوجود پارکنگ میں آگ لگی جس سے 17 گاڑیاں اور ایک موٹر سائیکل جل گئے ۔ اس خبر کو اخبار میں چھاپنے کی اجازت نہیں دی گئی اور ڈان نے یہ خبر صرف اسلام آباد ایشو میں مع تصویر کے چھاپی ہے ۔


آزادیٔ صحافت

صدر جنرل پرویز مشرف صاحب کئی بار کہہ چکے ہیں “میں ذرائع ابلاغ کی آزادی کے حق میں ہوں اور میں نے انہیں پوری آزادی دے رکھی ہے”۔ عملی صورتِ حال یہ ہے کہ پاکستان کے سب سے پرانے اُردو اخبار نوائے وقت اور انگریزی اخبار دی نیشن کے اشتہارات کئی سالوں سے بند ہیں ۔ ان کی ویب سائٹ عام طور پر بلاک ہی رہتی ہے ۔ پاکستان کے سب سے پرانے انگریزی اخبار ڈان کے ساتھ موجودہ حکومت کی چپقلش چلتی ہی رہتی ہے ۔ جمعہ یکم مئی سے اسلام آباد ۔ اسلام آباد کے گرد و نواح اور پنجاب کے کئی شہروں میں ٹی وی چینلز آج اور اے آر  وائی ون کی نشریات جزوی طور پر بلاک کر دی گئی ہیں ۔ مزید لائیو کوریج [live coverage] ۔ ٹاک شوز [talk shows] اور تبصروں [commentaries] پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ حکومت نے کچھ قومی اور بین الاقوامی اداروں کو چند ٹی وی چینلز کو اشتہارات نہ دینے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں ۔ یہ بھی حکم جاری کیا گیا ہے کہ تمام ٹی چینلز کو اپنی نشریات دکھانے کیلئے ہر شہر کیلئے علیحدہ علیحدہ لائیسنس لینا ہو گا ۔


ہَور چُوپَو

حکومتِ پاکستان کے دباؤ کے تحت ہفتہ 2 جون کو کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیرمین خالد شیخ نے اعلان کیا کہ جو ٹی وی چینل حکومت یا افواجِ پاکستان کے خلاف کچھ دکھائیں گے وہ بند کر دیئے جائیں گے ۔ خالد شیخ نے یہ بھی بتایا کہ کچھ سیاسی جماعتیں کیبل آپریٹرز کو دھمکیاں دے رہی ہیں کہ اگر اُن کی بات نہ مانی گئی تو تو کیبل آپریٹرز کے ٹرانسمشن سسٹم پر حملے کئے جائیں گے ۔

This entry was posted in روز و شب on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.