بیٹھے بیٹھے یہ الفاظ میرے دماغ میں گھومنے لگے ۔ نامعلوم ان کو اشعار کہا جا سکتا ہے یا نہیں ۔
اُٹھ پاکستانی اپنا آپ پہچان
تیرا سجّن یورپ نہ امریکہ
تیرا ساتھی چین نہ جاپان
اُٹھ پاکستانی اپنا آپ پہچان
نہ کر بھروسہ غیروں کی مدد پر
اپنی زمیں ا ور اپنوں پر نظر کر
اور رکھ اپنی طاقت پر ایمان
اُٹھ پاکستانی اپنا آپ پہچان
دساور کا مال جو کھائے
ہڈ حرام وہ ہوتا جائے
بھر اپنے کھیتوں سے کھلیان
اُٹھ پاکستانی اپنا آپ پہچان
دہشتگرد کہہ کر نہ گِرا
اپنوں کی لاشیں جا بجا
اپنے خون کی کر پہچان
اُٹھ پاکستانی اپنا آپ پہچان
کرے جو تو محنت مزدوری
دال روٹی بن جائے حلوہ پوری
حق حلال کی اب تُو ٹھان
اُٹھ پاکستانی اپنا آپ پہچان
I, like so many others are so used to looking forward to your “Khatirah” every morning like a newspaper, that it is almost ‘disappointing’ not finding something.
Even if there is not wazan or whatever is necessary for she’r, it is beautiful saying and we must call it she’r.
Allah aapko khush rakkhay keh aap rozanah in safahat ko apnay aisay zarrin khiyalat say roshan rakhtay hain. Fa-Jazaakumullahu khairan
اچھی کوشش ہے اور ھر دل کی آواز ھے۔ بقول وہاج یھ مت سوچئے کھ یھ شعر ھے کہ نہیں آپ نے اپنی آواز دوسروں تک پہنچانی تھی وہ پہنچ گئ۔
آپ کو یاد ہو گا ہم نے بھی اسی موضوع پر “جاگ پاکستانی جاگ” کے نام سے تک بندی کر رکھی ہے اور اس کا لنک ہے۔
http://www.mypakistan.com/?p=303
بھائی وہاج احمد صاحب
شکریہ ۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے ۔ مجھ ناچیز کیلئے آپ کی دعائیں صحت کا پیغام ہیں ۔
افضل صاحب
شکریہ ۔ ہاں آپ نے جس نظم کا ربط دیا ہے میں نے پڑھی تھی ۔