انٹرنیٹ کے دُشمن

میرے پاس مائیکرونیٹ براڈ بینڈ کا ڈی ایس ایل کنیکشن ہے ۔ آج دوپہر کے بعد سے انٹرنیٹ نہیں چل رہا تھا ۔ مغرب کے وقت چلنا شروع ہوا اور وہ بھی مکمل نہیں ۔ اس دوران میں نے آئی ایس پی کو ٹیلیفون کیا اور میں بِیسویں کالر کے طور پر قطار میں لگ گیا ۔ دس منٹ بعد میں نمبر سات پر پہنچا پھر میں نے ٹیلیفون بند کر دیا ۔ مغرب کے وقت جب انٹر نیٹ چالو ہوا تو مجھے نے آئی ایس پی کی ای میل آئی جس کا لُبِ لُباب یہ ہے

پی ٹی اے کے حُکم پر پی ٹی سی ایل نے کچھ سرورز کی آئی پُیز بلاک کر دی ہیں ۔ وجہ یہ بتائی ہے کہ ان سرورز کو استعمال کرنے والی کسی ویب سائیٹ نے قابلِ اعتراض مواد شائع کیا تھا ۔ قارئین کی خاطر مکمل ای میل انگریزی میں نیچے نقل کر دی ہے

On 5/2/07, MBL Support Department  wrote:
Dear Valued Customer,

Kindly note, that on directives of PTA, PTCL has blocked IPs of some of the web servers due to which some of the websites are not opening at all and some of the websites are opening up but their contents are being displayed partially. Please note, sites like Microsoft, Yahoo, etc. pull their content from different servers distributed across different networks. The reason for blocking these web servers IPs is that these web servers are hosting some websites which are displaying objectionable material. PTCL has blocked the web servers which might be hosting sites which are not accessible or partially accessible to our valued customers, instead of blocking the particular website.

We are in constant contact with PTA and have requested them to come up with a mechanism following which PTCL blocks undesirable content websites and not complete web servers, so that connectivity with legitimate content is not disturbed. As soon as we have an update regarding this issue, it will be communicated to our valued customers.

We apologize for the inconvenience and appreciate your patience.
Best Regards
Manager
Technical Assistance Center
Micronet Broadband (Pvt) Ltd.

This entry was posted in خبر on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

8 thoughts on “انٹرنیٹ کے دُشمن

  1. Rashid Kamran

    بھائی اجمل مسئلہ یہ ہے کہ ہماری حکومت ابھی تک انفارمیشن ایج کی حقیقت کو تسلیم نہیں کرسکی۔۔ بلکہ بعض اوقات تو کسی چیز پر پابندی لگا کر اسکی تشہیر کا باعث بن جاتی ہے۔۔ میرا خیال ہے ان کو اس بات کا اندازہ نہیں کے انفارمیشن کے دریا پر اب کوئی بند باندھنے کی گنجائش نہیں رہی اور یہ بھی حکومت کا کالا باغ ڈیم کی طرح ایک خواب ہی رہے گا۔

  2. اجمل

    راشد کامران صاحب
    مسئلہ یہ ہے کہ حکومت کے سربراہ خود سَر ہیں اور مشیر جاہل ۔

  3. ساجداقبال

    ہمارے آئی ایس پی والے تو کچھ اور ہانک رہے تھے۔ بقول ان کے فائبر آپٹک کیبل کٹ گئی۔ کچھ عرصے سے یہ بڑا مقبول بہانہ ہے۔ جیسے فائبر کیبل بحیرہ عرب نہیں کراچی کی چندریگر روڈ کے اوپر بچھائی گئ ہو۔

  4. اجمل

    ساجد اقبال صاحب
    ہمارے آئی ایس پی کی کسٹمر سروس بہت اچھی ہے ۔ اور وہ حکومتی اداروں سے غلط عمل پر بحث و تکرار کرتے رہتے ہیں ۔

  5. اجمل

    اسماء صاحبہ
    کچھ ایسی حماقتیں ہوتی ہیں کہ ان کی عادت نہی ہو پاتی اور یہ ان میں سے ایک ہے

  6. sajid

    اجمل انکل،
    مائیکرونیٹ اور اچھی کسٹمر سپورٹ؟؟؟ آپکی قسمت اچھی ہوگی، کو بھلا مانس مل گیا ہوگا۔ اسی کسٹمر سپورٹ کیوجہ سے تو ہم نے ان کا کنکشن منقطع کر لیا تھا۔`

  7. اجمل

    ساجد صاحب
    میں نے مائیکرونیٹ ڈی ایس ایل اسلام آباد کے متعلق لکھا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.