ہمارے پڑوسی نے دو ماہ پیشتر ایک مرغا پال لیا ۔ وہ رات گیارا بجے بانگیں دینا شروع کر دیتا ہے اور میری نیند خراب کر دی ۔ یہی کچھ کم نہ تھا کہ میرے چھوٹے بھائی کو کسی نے مرغا تحفہ دے دیا ۔ دونوں میں بانگوں کا مقابلہ جاری ہوا اور میری نیند اور چین حرام ۔ میں نے بھابھی کو پیشکش کی کہ اس نسل کا گوشت بہت لذیذ ہوتا ہے ۔ میں اسےذبح کر دیتا ہوں کھانے میں لُطف آئے گا ۔ جواب ملا کہ دینے والے نے وعدہ لیا تھا کہ اِسے ذبح نہیں کرنا ۔ یا میرے مولا تیرے یہ مجبور بندے کدھر جائیں ؟ سنا ہے کِسی زمانہ میں مرغا دوپہر یا آدھی رات کو بانگ دے تو اُسے ذبح کر دیا جاتا تھا ۔ اب تو جانور بھی آزاد ہیں جو چاہیں سو کریں
میرا انگريزی کا بلاگ مندرجہ ذیل یو آر ایل پر کلِک کر کے يا اِسے اپنے براؤزر ميں لکھ کر پڑھيئے ۔ Hypocrisy Thy Name http://iabhopal.wordpress.com – – یہ منافقت نہیں ہے کیا
Assalam o alaykum w..w
Oh I can well imagine, our neighbours have also teh same hobbies … and that “muhtaram murgah sahab” give azaan all the time at 12 in night …sometimes at 2 … whenever he wants to … they had “teetriyaan” too .. the ones of turkey’s size … sort of bird … uppph and they used to chirp in such a squeaky voice and non-stop for 5 or so minutes … taubah! …. they died … i’ve asked abu a lot to use our gun and we should celbrate that murgh’s roast … but abu says uska gosht bhi nahi gallay ga itna barra hay :D … !
Anyhow, though according to CDA city rules animals like these are not permitted to kept in city area … but naaaaa jeeee … cda khudii al-amaan hay!
wassalam
Asma
You are right. Unfortunately, in our country, laws are promulgated for the sake of it and not for implementation.