ميں نے 12 اپریل کی صبح بلاگسپاٹ بند ہونے کے خلاف جناب افتخار محمد چوہدری چیف جسٹس سپریم کورٹ کو ایک خط انگریزی میں بذریعہ رجسٹری بھیجا ہے جس کے متن کا ترجمہ کچھ اِس طرح ہے ۔جناب کی خدمت میں عرض ہے
کہ میں تعلیم اور تجربہ کے لحاظ سے انجنئر اور حکومتِ پاکستان کا پنشنر ہوں
کہ پچھلے 6 سال سے زائد عرصہ میں تلاشِ روزگار کی مصروفیت نہ ہونے کے باعث میں نے سوچا کہ نئی پود کو اپنے علم اور تجربہ سے آگاہ کروں اس خیال سے کہ اُن کی رہنمائی ہو سکے اور وہ اچھے پاکستانی اور اچھے مسلمان بن سکیں
کہ کمپوٹر چلانے میں مہارت نے میری مندرجہ خواہش کی تکمیل میں مدد کی لیکن رفتار سُست رہی ۔ علم کی سُرعت سے نشرواشاعت کے لئے اپنی ویب سائٹ ہونا ضروری تھا لیکن میری مالی حالت اس کی اجازت نہیں دیتی تھی ۔ اللہ بہت مہربان ہے اور اپنی مخلوق کی مدد فرماتا ہے ۔ 2004 عیسوی کے شروع میں کچھ صاحبِ حیثیت لوگوں نے اپنی ڈومین پر بغیر معاوضہ ویب سائٹ بنانے کی اجازت دے دی ۔ میں نے موقع سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے اپنی دو ویب سائٹس بنائیں ۔ ایک اُردو اور دوسری انگریزی میں
کہ ستمبر 2005 میں کچھ بد اندیش لوگوں نے توہین آمیز خاکے بنائے جو ڈنمارک کے ایک اخبار میں شائع ہوئے ۔ اوائل 2006 عیسوی میں کچھ لوگوں نے اپنی ویب سائٹس پر متذکرہ خاکے نقل کر دیئے
کہ سپریم کورٹ نے حکومت کو ایسی ویب سائٹس بند کرنے کا حکم دیا جن پر متذکرہ خاکے شائع ہوئے تھے ۔ پی ٹی اے نے 12 ویب سائٹس بند کرنے کی بجائے 12 ڈومینز بند کردیں جس کے نتیجہ میں ہزاروں دوسری ویب سائٹس جن کا توہین آمیز خاکوں سے کوئی تعلق نہ تھا پاکستان میں رہنے والوں کیلئے بند ہو گئیں اور میرے سمیت پاکستانیوں کی بنائی ہوئی سینکڑوں ویب سائٹس بھی بند ہو گئیں ۔ مزید پی ٹی اے کا یہ عمل انٹرنیٹ استعمال کرنے والے ہزاروں پاکستانیوں کیلئے انتہائی پریشانی کا باعث ہوا ہے کیونکہ علم کی نشرواشاعت اُن تک پہنچنے سے روک دی گئی ہے
کہ پی ٹی اے کو چاہیئے کہ ساری ڈومینز یا ویب سائٹس پاکستان میں بند کرنے کی بجائے اُن ڈمینز کو چلانے والوں سے رابطہ کرے جن پر بنائی ہوئی ویب سائٹس پر توہین آمیز خاکے شائع کئے گئے تھے اور اُنہیں قائل کرے کہ جن ویب سائٹس پر متذکرہ خاکے شائع ہوئے تھے اُنہیں بند کر دیں ۔ اس طرح یہ غلط حرکت کرنے والوں کو سزا بھی مل جائے گی اور آئندہ لوگ ایسی حرکت کرنے سے گریز کریں گے
میں اپنی دونوں ویب سائٹس پر لکھی ہوئی حالیہ تحاریر کے نمونے منسلک کر رہا ہوں تا کہ آپ ملاحظہ کر سکیں کہ ان میں کوئی خرابی ہے یا نہیں ۔ آپ میری پوری ویب سائٹس بھی مندرجہ ذیل یو آر ایلز پر ملاحظہ کر سکتے ہیں
Urdu Website:- http://iftikharajmal.blogspot.com
English Website:- http://hypocrisythyname.blogspot.com
مندرجہ بالا حقائق کی بنیاد پر جناب چیف جسٹس صاحب سے مؤدبانہ درخواست کی جاتی ہے کہ پی ٹی اے کو 12 ڈومینز جو بند کئے گئے ہیں کھولنے کا حُکم صادر کیا جائے اور ڈومین آپریٹرز سے متعلقہ ویب سائٹس بند کروانے کے لئے رابطہ کی ہدائت کی جائے
میرے سمیت ویب سائٹس رکھنے والے سینکڑوں محبِ وطن اور قانون کے پاسدار پاکستانی اُمید رکھتے ہیں کہ اُن کی ویب سائٹس پر سے پابندی فوری طور پر ہٹا کر اُن کے ساتھ اِنصاف کیا جائے گا
Pingback: اردو بلاگنگ کی تاریخ – پہلا باب | بیاضِ بلال