سپریم کورٹ نے توہین آمیزخاکوں کے خلاف دائرآئینی درخواستوں پر وفاقی حکومت پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ اگر ان کے دائرہ اختیار میں ہے تو انٹرنیٹ پر موجود توہین آمیزخاکوں والی ویب سائٹس کوبلاک کر دیں۔فاضل عدالت نے اٹارنی جنرل مخدوم علی خان کو ہدایت کی ہے کہ وہ انٹرنیٹ کے قانون کی وضاحت کے لئے فنی ماہرین سے رابطہ کرکے آگاہ کریں کہ سپریم کورٹ کے احکامات کو کس طرح عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔ سماعت کے بعد فاضل بنچ نے اٹارنی جنرل چیئرمین پی ٹی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ یہ پوری امت مسلمہ کا معاملہ ہے ان درخواستوں پر کسی بھی قسم کا فنی اعتراض قبول نہیں کیا جائے گا۔ فاضل عدالت میں انٹرنیٹ پر توہین آمیزخاکوں کی ویب سائٹ کو بلاک کرنے کیلئے ڈاکٹر محمد عمران نے درخواست دائر کی تھی جبکہ دوسرے درخواست گزار مولوی اقبال حیدر کو ہدایت کی ہے کہ وہ ذاتی حیثیت میں توہین آمیز خاکے شائع کرنے والے ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کروا سکتے ہیں۔آئینی درخواستوں میں وفاقی حکومت ۔ وزارتِ ٹیلی مواصلات ۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ۔ یاہوُ [یو ایس اے] ۔ آئی اینڈ آئی کو اور متعلقہ ویب سائٹس کو مدعا علیہ بنایا گیا ہے ۔
توہین آمیز خاکوں والی ویب سائٹس بلاک کرنے کا حکم
Leave a reply