کِسی زمانہ میں ملکہءترنّم نورجہاں کا ایک گانا بہت مشہور ہوا تھا
۔تیرے مکھڑے تے کالا کالا تِل وے
وے مُنڈیا سیالکوٹیا
سو میں سیالکوٹی مُنڈے (سیالکوٹ کے لڑکے) کی شادی خانہ آبادی میں شرکت کے لئے سیالکوٹ اور لاہور گیا تھا ۔ میں شائد سات آٹھ سال بعد سیالکوٹ گیا ۔ شادی کا احوال اور سفر کی روئیداد انشاء اللہ جلد
کیا یاد کرایا آپ نے۔ میرا شہر کیسا تھا؟
جنجوعہ صاحب
آپ کا شہر بہت بڑا ہو چکا ہے ۔ ارد گرد کے گاؤں سیالکوٹ کا حصّہ بن چکے ہیں مگر لوگوں کی سوچ اور گفتگو میں خاص تبدیلی محسوس نہیں ہوئی ۔
سچ کہا آپ نے۔ اگر سوچ بدل جائے تو لوگوں کی حالتِ زار بھی بدل سکتی ہے۔ میں تو سیالکوٹ کیا پاکستان کے حوالے سے کہوں گا۔۔۔
یادِ ماضی عذاب ہے یارب۔۔۔۔
حافظے کی برحال ابھی مجھے ضرورت ہے۔ الزہمیر نھیں چاہئے۔:>