وجہ تسمیہ ۔ ٹیگ کا مطلب وہ دھاتی چیز ہوتا ہے جو کسی چیز کے سرے کو محفوظ کرنے کے لئے یا لٹکانے یا کسی چیز میں سوراخ کرنے کے لئے لگائی گئی ہوتی ہے ۔ اسی حوالے سے دفتروں میں استعمال ہونے والی چھوٹی سی ڈوری کو ٹیگ کہا جاتا ہے ۔
ٹو ٹیگ کا مطلب نشان لگانا ہوتا ہے لیکن جو ڈوری یا دھاگہ عیسائی یا ہندو اپنی محبت کا نشان لگانے کے لئے ایک دوسرے کو باندھتے ہیں اسے بھی ٹیگ کا نام دے دیا گیا ۔حارث بن خرم ۔ شعیب اور شبّیر صاحبان نے مجھے نشان لگا دیا ۔ میں نے سوچا اگر نہ لکھا تو نوجوان ناراض نہ ہو جائیں ۔
پچاس سال پہلے ۔ میں گارڈن کالج راولپنڈی میں ایف ایس سی کا طالب علم تھا ۔ اس سال اللہ کے فضل سے میں نے تقریری مقابلہ میں اپنی زندگی کی پہلی تقریر پر پہلا انعام جیتا تھا ۔ میں طلباء ۔ طالبات اور استادوں سب میں قابل اعتماد سمجھا جاتا تھا ۔ جو لڑکے لڑکیاں خود پریکٹیکل صحیح نہیں کر پاتے تھے وہ استاد سے کہلوا کر مجھ سے کرواتے تھے ۔
دس سال پہلے ۔ میں ترپن سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ لینے کی وجہ سے فارغ تھا چنانچہ میں نے اپنی ذاتی تعلیم و تربیت اور ایک ویلفیئر سوسائٹی کے لئے بھرپور کام کیا
ایک سال پہلے ۔ میں ماشاء اللہ ایک پیاری سی بچی کا دادا بن گیا ۔
پچھلے چھ ماہ میں ۔ اس کھاتہ یا روزنامچہ کی بدولت بہت سے نوجوانوں سے تعلقات بنے جن سے میں بہت کچھ سیکھ رہا ہوں ۔ البتہ قدیر احمد رانا ۔ جہانزیب اشرف اور حارث بن خرّم صاحبان تو مجھے سب کچھ سکھا کر ہی دم لیں گے ۔
محبوب مشاغل ۔ اچھے قاریوں کی آواز میں تلاوت اور صوت القرآن چینل سے ترجمہ سننا ۔ تلاوت زیادہ تر شیخ محمد عبدالباسط عبدالصمد ۔ شیخ عبدالرحمان السدیس ۔ شیخ محمود الحسری اور شیخ سعود الشریم کی سنتا ہوں ۔ کتابوں ۔ رسائل ۔اخبارات اور انٹرنیٹ پر مضامین اور خبریں پڑھنا ۔ کمپیوٹر پر الٹے پلٹے تجربے کرنا ۔
جنہیں ملنا چاہتا ہوں ۔ ذاکر نائک ۔ اسرار احمد ۔ بل گیٹس ۔ نوم چومسکی اور قدیر احمد رانا ۔
حالیہ خوشی کے متحرک ۔ کسی کی مدد کرنا ۔ اپنی پوتی کے متعلق باتیں سننا ۔ اس کی وڈیوز دیکھنا ۔ اس کی تصویریں دیکھنا ۔اپنے بچوں کی کامیابی ۔
خواہشات ۔ تمنّا ہے کہ دنیا میں کچھ کام کر جاؤں ۔ اگر کچھ ہو سکے تو خدمت اسلام کر جاؤں ۔ خیال رہے اس میں انسانیت کی خدمت شامل ہے ۔
محبوب کھلونے ۔ پرسنل کمپیوٹر اور عمارتوں ہوائی جہازوں کاروں اور اسلحہ کے سکیلڈ ماڈل
پسندیدہ خوراک ۔ ماشاء اللہ بیوی ۔ بیٹی اور دونوں بہو بیٹیوں کے ہاتھ کی پکی ہوئی بریانی ۔ پلاؤ ۔ کوفتے ۔ پزّا ۔ لزانیا ۔ ششلک ۔ کشری ۔ محشی ۔ کیک ۔ بسیسا اور بسبوسا ۔ دونوں بیٹوں کی لائی ہوئی چاکلیٹ ۔ آئس کریم کیک ۔ موز (موس) کیک ۔
پسندیدہ ٹی وی شو ۔ میں ٹی وی کا شوقین نہیں مگر جب دیکھوں تو یہ دیکھتا ہوں ۔ ڈاکٹر اسرار ۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک ۔ نیشنل جیوگرافک چینل اور ٹام اینڈ جیری یا اسی طرح کے کارٹون ۔
پسندیدہ فلمیں ۔ عرصہ دراز گذرا فلم بینی چھوڑے اس لئے نام یاد نہیں رہے ۔ صرف وہ فلمیں پسند تھیں جن میں اداکاری ۔ فلمنگ ۔ ہدائتکاری اور تھیم سب عمدہ ہوں ۔
پسندیدہ گلوکار جو تھے ۔ نورجہاں ۔ محمد رفیع ۔ لتا منگیشکر ۔ ثریّا ملتانیکر ۔ احمد رشدی ۔
پسندیدہ گانے ۔ گانے سننا چھوڑے شائد چالیس سال ہو گئے ۔ بچپن اور نوجوانی میں چند گانے پسند تھے جو احباب کے حکم پر گانے بھی پڑتے تھے ۔
سو برس کی زندگی میں ایک پل
تو اگر کر لے کوئی اچھا عمل
تجھ کو دنیا میں ملے گا اسکا پھل
آج جو کچھ بوئے گا کاٹے گا کل
غم کو سینے سے لگانا سیکھ لے
غیر کو اپنا بنانا سیکھ لے
درد سہہ کر مسکرانا سیکھ لے
چھوڑ خودغرضی وفا کی راہ چل
آج جو کچھ بوئے گا کاٹے گا کل
ایک ہی آدم کی سب اولاد ہیں
کچھ توخوش ہیں اورکچھ ناشادہیں
جرم ان کا کیا ہے جو برباد ہیں
تو زمانے کے اصولوں کو بدل
آج جو کچھ بوئے گا کاٹے گا کل
دوسروں کے واسطے زندہ رہو
جان بھی جائے تو ہنس کر جان دو
معصیت کے واسطے شرمندہ نہ ہو
چھوڑ خودغرضی خدا کی راہ چل
آج جو کچھ بوئے گا کاٹے گا کل
لو دھن کا گھر لوٹنے والو لوٹ لو دل کا پیار
پیار وہ دھن ہے جس کے آگے ہر دھن ہے بیکار
انسان بنو کر لو بھلائی کا کوئی کام
دنیا سے چلے جاؤ گے رہ جائے گا بس نام
کیوں تم نے لگائے ہیں یہاں ظلم کے ڈیرے
پیتے ہو غریبوں کا لہو شام سویرے
دھن ساتھ نہ جائےگا بنے کیوں ہو لٹیرے
خود پاپ کرو نام ہو شیطان کا بدنام
لاکھرں یہاں شان اپنی دکھاتے ہوئے آئے
دم بھر کے لئے ناچ گئے دھوپ میں سائے
وہ بھول گئے تھے کہ یہ دنیا ہے سرائے
آتا ہے کوئی صبح تو جاتا ہے کوئی شام
جائے گا جب جہاں سے کچھ بھی نہ پاس ہو گا
دو گز کفن کا ٹکڑا تیرا لباس ہو گا
یہ ٹھاٹھ باٹھ تیرا یہ آن بان تیری
رہ جائے گی یہیں پر یہ ساری شان تیری
اتنی ہی ہے مسافر بس داستان تیری
کسی چمن میں رہو تم بہار بن کے رہو
خدا کرے کسی دل کا قرار بن کے رہو
ہمارا کیا ہے ہم تو مر کے جی لیں گے
یہ زہر تم نے دیا ہے تو ہس کے پی لیں گے
تمہاری راہ چمکتی رہے ستاروں میں
دیار حسن میں حسن دیار بن کے رہو
When I kneel by the side of my mother
As my evening prayer I recite
There O LORD ! make me child again
Just for tonight
اگر مجھے ایک سو ملین ڈالر مل جائیں تو میں ایک ایسا مدرسوں کا نظام بناؤں جس میں فیسیں طلباء و طالبات کے لواحقین کی مالی حیثیت کے مطابق ہوں ۔ ان میں سائنس اور دینی تعلیم دونوں کا بہت عمدہ بندوبست ہو اور ان کے لئے زبردست کمپیوٹرائزڈ لائبریری ہو تا کہ طلباء اور طالبات کو زیادہ کتابیں نہ خریدنا پڑیں اور وہ سائنس میں ترقی کرنے کے ساتھ اچھے باعمل مسلمان بن سکیں ۔میں پناہ کہاں لوں گا ۔ اللہ تعالی جہاں پناہ دے گا مجھے کچھ پتہ نہیں ۔
جو پوشاک پہننا پسند نہیں ۔ چمکیلے یا شوخ رنگ کے کپڑے ۔ کالی یا لال قمیض ۔ لال پتلون ۔ سبز جوتے اور بے ڈھنگے فیشنی ۔
میری بری عادتیں ۔ غیبت نہ کرنا ۔ کسی کا مذاق نہ اڑانا اور دوسروں کو ایسا کرنے سے منع کرنا ۔ شور سے گبھرانا ۔ بدی کو دور کرنے کی کوشش ۔ ناچ گانے والی محفلوں میں نہ جانا ۔
جنہیں میں نشان لگانا چاہتا ہوں ۔ تین درجن کے قریب نفوس نشان زدہ ہو چکے ۔ میں نے مشکل سے یہ چنے ہیں
اے ڈبلیو کے
ثاقب سعود
ضیاء احمد
فہیم شیخ
بد تمیز