ہے بہارِ باغِ دنیا چند روز
دیکھ لو اس کا تماشہ چند روز
لاکھ دارا اور سکندر ہو گئے
آج بولو وہ کہاں سب کھو گئے
آئی ہچکی موت کی اور سو گئے
ہر کسی کا ہے بسیرا چند روز
کل تلک رنگیں بہاریں تھیں جہاں
آج قبروں کے وہاں دیکھے نشاں
رنگ بدلے ہر گھڑی یہ آسماں
عیش و غم جو کچھ بھی دیکھا چند روز
کیا ملے گا دل کسی کا توڑ کے
لے دعا ٹوٹے دلوں کو جوڑ کے
جا مگر کچھ یاد اپنی چھوڑ کے
ہو تیرا دنیا میں چرچا چند روز
ہے بہارِ باغِ دنیا چند روز
دیکھ لو اس کا تماشہ چند روز
حقیقت ۔۔۔ جزاک اللہ
سیما آفتاب صاحبہ
دوبارہ دیکھیئے اور پورا سُنیئے
سن لیا ۔۔ بہت شکریہ : )
اب تو ایسے گانوں کو شاید ہی کوئی سنتا ہو جس میں کوئی کام کی بات بھی آجاتی ہے۔۔ ورنہ تو۔۔
What a versatile singer he was. Just heard the death of Junaid Jamshed also a sad tragedy indeed
I had read this before that your post reminded me
پسر نوح بابداں نشست روزے چند – خاندان نبوتش گم شد
سگ اصحاب کہف روزے چند — بہ نیکاں گرفت آدم شد
بھائی وھاج الدین احمد صاحب
یہ واقعات ہمیں یاد دلاتے کہ انسان کی زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں اسلئے آج ہی ہمیں آخرت کی فکر کرنا چاہیئے
واقعی موت اچانک آپکڑتی ہے ۔۔۔ اہم یہ ہے کہ کس حال میں آتی ہے موت ۔۔۔ اس باغ دنیا کی بہر کو ہر کسی نے چھوڑ کر ہی جانا ہے ایک دن