Monthly Archives: November 2007

جان دیو [جانے دیں]

پنجابی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اُردو ترجمہ

جنرل جی جان دیو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جنرل صاحب جانے دیں
جمہوریت کی جانو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جمہوریت کیا جانیں
تُسی وردی پاون والے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ آپ وردی پہننے والے
ایہہ گل تہاڈے وس دی نئیں ۔ ۔ ۔ یہ کام آپ کے بس کا نہیں

جنرل جی جان دیو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جنرل صاحب جانے دیں
ویلفیئر کی جانو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ویلفیئر کیا جانیں
تُسی گولی چلاون والے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔آپ گولی چلانے والے
ایہہ گل تہاڈی سمجھ دی نئیں ۔ ۔ اس بات کی آپ کو سمجھ نہیں

جنرل جی جان دیو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔جنرل صاحب جانے دیں
محبت کی جانو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ محبت کیا جانیں
تُسی بم وسان والے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ آپ بم برسانے والے
ایہہ گل تہانوں سجدی نئیں ۔ ۔ ۔ ۔ یہ فعل آپ پر جچتا نہیں

جنرل جی جان دیو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جنرل صاحب جانے دیں
مشرف جی جان دیو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ مشرف صاحب جانے دیں

“میڈیا کو آزادی میں نے دی”

کیا جنرل پرویز مشرف کا یہ دعوٰی سچ پر مبنی ہے کہ “میڈیا کو آزادی میں نے دی”؟ ملاحظہ کیجئے ایک رپورٹ

ٹی وی چینلز پر مارچ کے اوائل میں چیف جسٹس کی معطلی کے بعد سے شروع ہونے والے عدالتی بحران کے وقت سے سخت دباؤ تھا۔ حکومت نے پہلے بعض مقبول پروگراموں کو بند کرنے کیلئے کہا لیکن اس مطالبے کی وہ کوئی ٹھوس وجہ نہ بتا سکی۔پھر پر ائیویٹ ٹی وی چینلز کو اسٹوڈیوز کے باہر پروگرام فلمانے اور براہ راست ٹیلی کاسٹ پر پابندی عائد کر دی ، میڈیا ورکرز نے اس پر احتجا ج کیا اور حکومت کو میڈیا ورکرز کے مطالبات ماننے پڑے۔ ان شوز کو چلنے کی اجازت دی گئی لیکن لائیو کوریج [coverage] بند کر دی گئی۔

دریں اثناء، حکومت نے اپنا دباؤ برقرر رکھا اور ٹی وی چینلز کے ریونیو کے ذرائع کو ہدف بنا لیا گیا۔ حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے اشتہارات بند کر دیئے گئے اور دیگر اشہتار کنندگان پر بھی دباؤ ڈالا گیا کہ وہ جیو چینل کے ساتھ کاروبار نہ کریں۔ ٹی وی چینلز نے اس تمام دباؤ میں ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا اور بڑے نقصانات برداشت کئے۔ دوسرا مارشل لاء لگانے کے بعد پرویز مشرف نے ان ٹی وی چینلز کو فتح کر لیا جن کی نشریات پاکستان سے ایئر کی جاتی ہیں ۔ دوسری جانب حکومت نے عالمی اصولوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اس ملک کے حکام پر اپنا دباؤ بڑھا دیا جہاں سے کچھ ٹی وی چینلز اپنے پروگرام کو ایئر کر رہے تھے۔

ذرائع نے نشاندہی کی ہے کہ ایمرجنسی کے شکنجے کے بعد جنرل پرویز کی حکومت نے میڈیا کو انتظامیہ کی کمانڈ میں اپنے آپ کو ریگولیٹ کرنے کیلئے دباؤ بڑھا دیا اور ایک ایسے آرڈیننس کے ذریعے میڈیا کا گلا گھونٹ دیا گیاہے جو کہ میڈیا پر ایسی پابندیاں عائد کر تا ہے جن کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ عملی طور پر اس آرڈیننس کی رو سے ملک میں آزادانہ صحافت ناممکن کر دی گئی ہے ۔ ایک ایسا نام نہاد ضابط اخلاق میڈیا پر لاگو کر دیا گیا ہے جسکی تیاری میں صحافتی برادری سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی ۔ نجی چینلوں سے کہا گیا کہ وہ ایک حلف نامے پر دستخط کریں جو کہ چینلوں کو متعلقہ حکام کا فرمانبردار بنا کر رکھ دیگا۔ یہ تمام عمل نجی چینلوں کو معطل کرنے کے بعد کیا گیا اور چینلوں کی انتظامیہ سے کہا گیا کہ وہ حکومت کی شرائط کو مان کر حلف نامے کی ایک ایسی دستاویز پر دستخط کریں اور انہیں اپنی نشریات شروع کرنے کیلئے ایک عبوری اجازت نامہ جاری کیا جائیگا۔ جبکہ پرانے اجازت نامے بھی اسی حکم نامے کے ذریعے منسوخ کر دیئے گئے۔

ذرائع نے کہا کہ جنرل پرویز کی حکومت نے چینلز کی اتھارٹیز کو حالات حاضرہ کے وہ پروگرام بند کرنے کیلئے کہا جو کہ اس کیلئے ناقابل قبول تھے۔ وہ چینلزجنہوں نے دستاویز پردستخط کردیے انہیں کیبل پربحال کردیاگیا کچھ چینلز نے حکومت کا مشورہ تسلیم کرلیا جبکہ دیگر نے انکار کردیا۔ اے آر وائی اور جیو نے حکومت کی اس خواہش کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا جس میں حکومت نے چینلز کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ چینلز عبوری حکومت سے ان معاملات میں تعاون کریں جن کے بارے میں انہیں نشاندہی کی جائے۔گورنمنٹ نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ ٹی وی چینلز حالات حاضرہ حاضرہ کے پروگرام بند کردیں اور حکومت کیلئے مختلف اہم معاملات پر سرکاری موقف اختیار کریں۔

چینل سے مزید یہ مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنے مختلف پروگراموں کی مانیٹرنگ کیلئے تیار رہے کیونکہ وہ پروگرام جو حکومت کو قابلِ قبول نہیں ہونگے نشر نہیں کیے جائینگے ۔ ملک کے کچھ حصوں میں ڈش انٹینا اور انٹرنیٹ کے ذریعے یہ ٹی وی چینلز دیکھے جارہے تھے ۔ پہلے حکومت کے تیکنیکی ماہرین نے نیٹ کے ذریعے یہ ٹی وی چینلز دیکھنے میں پیچیدگیاں پیدا کیں اور اس کے بعد ڈش انٹینا اور اس سے متعلق آلات کی درآمد پر پابندی عائد کردی گئی۔

اور بالآخر ذاتی اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے یو اے ای سے آپریٹ [operate] کرنے والے ٹی وی چینل بند کروا دیئے گئے